Live Updates

آئی ایم ایف کے قرض سے بچنے کے لیے غیر ملکی لگژری اشیا پر پابندی کی تجویز

پاکستان تحریک انصاف کا منی بجٹ پیش کرنے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 10 ستمبر 2018 10:55

آئی ایم ایف کے قرض سے بچنے کے لیے غیر ملکی لگژری اشیا پر پابندی کی تجویز
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 ستمبر 2018ء) : آئی ایم ایف کے قرض سے بچنے کے لیے حکومت کو غیر ملکی لگژری اشیا پر پابندی عائد کرنے کی تجویز دے دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کے پہلے اجلاس میں اگرچہ کوئی بڑا فیصلہ نہیں کیا گیا لیکن ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کے لیے کچھ سخت فیصلے کرنے کی تجاویز پیش کی گئی ہیں۔

پاکستان کی برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافہ کی وجہ سے ملک کو شدید کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارے اور زرمبادلہ کی کمی کے بحران کا سامنا ہے ۔انہی وجوہات سے اکثر اقتصادی ماہرین یہ توقع کر رہے ہیں کہ پاکستان کو جلد ہی آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ کی ضرورت پڑے گی۔ 1980ء سے لے کر اب تک یہ ملک کا 15واں بیل آؤٹ پیکیج ہوگا۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے رائٹرز سے گفتگو میں اقتصادی مشاورتی کونسل کے رکن پروفیسر اشفاق حسن خان نے کہا کہ اجلاس میں کونسل میں غیر روایتی حل بھی پیش کئے گئے جن سے درآمدات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے ۔

کونسل میں ایک بھی ماہر اقتصادیات نے یہ کہا کہ ہمیں اس وقت کچھ نہ کچھ کرنا ہوگا اور ہاتھ پر ہاتھ رکھنا قبول نہیں ۔ جو غیر روایتی حل پیش کئے گئے ان میں غیر ملکی پنیر، سیل فون، مہنگی گاڑیوں اور پھلوں کی درآمد پر پابندی بھی شامل ہے جس سے چار سے پانچ ارب ڈالر تک بچائے جا سکتے ہیں۔ اگر کوشش کی جائے تو پاکستان کی برآمدات میں دو ارب ڈالر تک اضافہ کیا جا سکتا ہے جس سے زرمبادلہ میں اضافہ ہو گا۔

بازار میں بہت زیادہ غیر ملکی پنیر فروخت ہو رہا ہے ، کیا ایسے میں جب ملک کو ڈالرز کی کمی کے بحران کا سامنا ہے تو ایسی چیزوں کی ضرورت ہے ؟ گذشتہ برس سابق حکومت نے 240 سے زائد اشیا پر درآمداتی ڈیوٹی کی شرح میں 50 فیصد تک اضافہ کیا تھا جن میں مہنگی کاریں اور پنیر جیسی اشیا بھی شامل تھیں جبکہ نئی درآمدات پر نئے ٹیکس عائد کیے گئے تھے لیکن مکمل پابندی عائد نہیں کی گئی تھی۔

کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت منی بجٹ پیش کرکے رواں مالی سال کے میکرو اکنامک اور بجٹ اہداف کا ازسر نو تعین کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ جاری کھاتوں اور بجٹ کے خسارے پر قابو پایا جا سکے۔اس کے علاوہ موجودہ حکومت اس بات پر بھی غور کر رہی ہے کہ نواز لیگ کی حکومت میں اضافی آمدنی والے افراد کیلئے متعارف کروائی گئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم جزوی طور پر واپس لی جائے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات