سعودی ارضیاتی ماہرین نے الظہران شہرمیں زلزلہ آنے کوفطری عمل قراردیدیا

جنوبی سعودی عرب زلزلوں کے حوالے سے مشہورہے جہاں اکثر زلزلے آتے ہیں،ماہرارضیات ڈاکٹرعبداللہ العمری

پیر 10 ستمبر 2018 11:53

سعودی ارضیاتی ماہرین نے الظہران شہرمیں زلزلہ آنے کوفطری عمل قراردیدیا
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2018ء) سعودی عرب میں ارضیاتی سائنس کونسل کے چیئرمین اور زلزلہ مطالعاتی مرکز کے سپروائزر ڈاکٹرعبداللہ العمری نے کہا ہے کہ جنوبی علاقیالظہران میں زلزلوں کا آنا ایک فطری امر ہے۔عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے اٴْنہوں نے عمارتوں کی تعمیر میں احتیاط برتنے اور انہیں زلزلہ پروف بنانے پر زور دیا۔

العمری نے بتایا کہ گذشتہ روز مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے سعودی عرب کی سرحد پر شمال مغربی یمن میں چار درجے کی شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔

(جاری ہے)

زلزلے کا مرکز سعودی عرب کے جنوبی علاقے الظہران اور یمن کے صعدہ شہر کے درمیان گہرائی میں تھا۔ماہر ارضیات کا کہنا تھا کہ جنوبی سعودی عرب زلزلوں کے حوالے سے مشہورہے جہاں اکثر زلزلے آتے ہیں۔

سنہ 1982ء میں الزمار میں آنے والے خوف ناک زلزلے کے نتیجے میں 3 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔اٴْنہوں نے بتایا کہ چونکہ اس علاقے میں آتش فشاں چٹانوں ،عرب شیلڈ پر مٴْشتمل ہے اور اس کے مغرب میں فیفا کے پہاڑی سلسلے واقعے ہیں۔ بحر احمر میں یہ آپس میں کہیں کہیں سے ملے ہوئے ہیں۔ اس علاقے میں زیرزمین ہونے والے زلزلے کو زمین کی سطح پر محسوس کیا جا سکتا ہے۔