امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی مصر میں اخوان المسلمون کے رہنمائوں اور کارکنوں کو سزائوں کے عدالتی فیصلوں کی مذمت

پیر 10 ستمبر 2018 17:31

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی مصر میں اخوان المسلمون کے رہنمائوں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مصر کی نام نہاد عدالت کی طرف سے مصر میں اخوان المسلمون کے رہنمائوں اور کارکنوں کو سزائے موت اور عمر قید کی سزائیں سنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستانی میڈیا اور حکومت پاکستان کی طرف سے خاموشی پر حیرت کا ا ظہار کیا ہے۔ پیر کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پہلے صدر مرسی کی منتخب حکومت کا غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر تختہ الٹا گیا اس کے بعد اخوان المسلمون کے رہنمائوں اور کارکنوں کو ہزاروں کی تعداد میں جیل میں ڈالا گیا، ان پر یہ الزام لگایا گیا کہ رابعہ میدان میں انہوں نے حکومت کا تختہ الٹنے پر احتجاج کیوں کیا۔

انہوںنے کہاکہ مصر کی نام نہاد عدالت نے گزشتہ روز 75 افراد کو سزائے موت اور 74 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

(جاری ہے)

اس فیصلے کواقوا م متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے انصاف کے منافی اور انصاف کا قتل قرار دیا ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے حکومت پاکستان کی اس عدالتی قتل عام کے خلاف خاموشی پر حیرت کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کا فرض بنتاہے کہ وہ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائے ، مصری حکومت اس مقدمہ میں مزید 739 افراد کو سزائیں سنانا چاہتی ہے، پاکستانی میڈیا بھی اس پر خاموش ہے جو دنیا میں ہونے والے معمولی واقعات کو نمایاں طور پر پیش کرتا ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت مصر سے مطالبہ کرے کہ وہ اس پر نظر ثانی کرے اور منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کو فوری رہا کرے۔ مصر عالم اسلام کا ایک اہم ملک ہے لیکن وہاں بے گناہوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں اس پالیسی کے تباہ کن اثرات پورے ملک اور پوری قوم پر مرتب ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اس پر سخت احتجاج کریں اور مصری حکومت کو اس ظلم سے باز رکھنے کیلئے دبائو ڈالیں ۔

سراج الحق نے کہاکہ عالمی انسانی حقوق کی علمبردار اور دعویدار تنظیمیں پرندوں اور جانوروں کے حقوق کے بارے میں تو شور مچاتی ہیں لیکن یہ عجیب بات ہے کہ عالم اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں جو ظلم روا رکھا جا رہا ہے، اس پر ان کی زبانیں گنگ ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر، فلسطین، میانمار اور کئی دیگر ممالک میں مسلمانوں پر وحشیانہ ظلم و ستم ہو رہا ہے لیکن کہیں سے بھی اس پر احتجاج اور مظلوموں کے حق میں کلمہ خیر ادا نہیں ہوتا۔