جنگ کا خطرہ، ادلب سے تیس ہزار لوگوں کا انخلاء کر چکے،اقوام متحدہ

زمینی حملے کانتیجہ اس ملک کے لیے اب تک کے سب سے زیادہ جانی نقصان کی صورت میں برآمد ہو سکتا ہے،بیان

منگل 11 ستمبر 2018 13:52

جنگ کا خطرہ، ادلب سے تیس ہزار لوگوں کا انخلاء کر چکے،اقوام متحدہ
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2018ء) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ شام کے شمال مغرب میں باغیوں کے آخری مضبوط ٹھکانے ادلب پر سرکاری فورسز اور ان کے اتحادیوں کے حملے کے بعد تقریباً 30 ہزار افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف جا چکے ہیں۔شام اور روس کی مشترکہ فورسز نے صوبہ ادلب اور قریبی علاقے حمص کے کچھ علاقوں میں گزشتہ چند روز سے بم برسانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

اس علاقے میں وہ حکومت مخالف گروپ موجود ہیں جو القاعدہ اور مخالف گروہوں سے منسلک ہیں۔شام حکومت کے فوجی دستے پچھلے چند ہفتوں سے علاقے میں اکھٹے ہو رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی فلاح و بہبود سے متعلق انڈر سیکرٹری جنرل مارک لوکاک نے خبردار کیا کہ زمینی حملے نتیجہ اس ملک کے لیے اب تک کے سب سے زیادہ جانی نقصان کی صورت میں برآمد ہو سکتا ہے۔لوکاک کا کہنا تھا کہ جنگ سے بچنے کے لیے لگ بھگ 8 لاکھ افراد علاقہ چھوڑ کر فرار ہو سکتے ہیں جو ادلیب کی 30 لاکھ آبادی کی اس نصف تعداد سے زیادہ ہے جو پہلے ہی شام کے مختلف حصوں میں نقل مکانی کر چکے ہیں۔