ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے 17 برس مکمل،
جائے وقوعہ پر تقریبات منعقد،متاثرہ افرادکے زخم آج بھی تازہ تقریب میںٹرمپ پنسلوینیا جبکہ پینٹاگون اور نیویارک میں مرنے والوں کے اہل خانہ شریک،ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی
منگل 11 ستمبر 2018 16:22
(جاری ہے)
امریکا کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کو 17 سال مکمل ہوگئے تاہم اس کے اثرات عالمی منظر نامے پر اب بھی دکھائی دیتے ہیں اور اس واقعے بعد سے دنیا دہشت گردی کی آگ میں پھنس چکی ہے۔
واضح رہے کہ 11 ستمبر 2001 کا سورج امریکا کے لیے قیامت بن کر ابھرا تھا، جب دہشت گردوں نے ہائی جیک کیے گئے 2 طیارے نیویارک میں موجود ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ایک کے بعد ایک ٹکرا دیئے اور دنیا کی بلند ترین عمارت منٹوں میں زمین بوس کر دی تھی۔اس حملے میں 3 ہزار مقامی اور غیر ملکی باشندے مارے گئے، 6 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ 10 ارب ڈالر کا مالی نقصان بھی ہوا تھا۔اسی روز دو مزید طیارے بھی ہائی جیک کیے گئے، جن میں سے ایک پینٹاگون کے قریب اور دوسرا جنگل میں گر کر تباہ ہوا تھا۔ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے فوری بعد دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کی ایک لہر نے جنم لیا تھا،امریکا کی جانب سے ان حملوں کا ذمہ دار عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ اور اس کے سربراہ اسامہ بن لادن کو ٹھہرایا گیا، تاہم ناکافی ثبوتوں کے باوجود اس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے اسامہ کے میزبان ملک افغانستان پر یلغار کردی، جس کے بعد دہشت گردی کے جن نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔17 برس سے زائد جاری رہنے والی جنگ میں شدت پسندوں کے ساتھ ساتھ ہزاروں افغان شہری بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ ہزاروں بے گھر ہوگئے، تاہم امریکا کو اس جنگ میں اب تک کامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔امریکا نے اسامہ بن لادن کو اپنا اولین دشمن قرار دیا اور ان کی تلاش میں افغانستان میں بے شمار کارروائیاں کیں اور بالآخر مئی 2011 میں امریکا نے اسامہ بن لادن کو ابیٹ آباد میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔نائن الیون کے حملے نے امریکا کی پیشگی حملوں کی پالیسی یعنی بش ڈاکٹرائن کو جنم دیا اور افغانستان، شمالی کوریا، عراق اور ایران برائی کا محور قرار پائے اور اسی پالیسی کے تحت امریکا نے ان ممالک میں کارروائیوں کا آغاز کیا۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مارے جانے والے 3 ہزار امریکیوں کے بدلے امریکا نے لاکھوں افراد کو اب تک ہلاک کردیا، لاکھوں زخمی اور معذور جبکہ ہزاروں گرفتار ہوئے، اس کے علاوہ گوانتاناموبے جیسے بدنام زمانہ عقوبت خانے وجود میں آئے۔امریکا کی جنگجوانہ پالیسی سے سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوا اور یہاں شدت پسندی بڑھی، بالخصوص افغانستان سے آنے والے دہشت گردوں نے نہ صرف قبائلی علاقوں میں ٹھکانے بنائے بلکہ شہری علاقوں میں بھی کھل کر موت کا کھیل کھیلا۔تاہم پاکستان نے ان دہشت گردوں کا جرات سے مقابلہ کیا اور آپریشن ضرب عضب، ردالفساد سمیت مختلف آپریشنز سے ان دہشت گردوں کا صفایا کیا۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
عالمی رہنماوں کی پیوٹن کو صدر بننے پر مبارکباد
-
بنگلا دیش 2023 میں دنیا کا آلودہ ترین ملک قرار
-
برطانیہ،3ماہ کی نومولودبچی ہارٹ اٹیک سے چل بسی
-
دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا
-
ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
-
اقتصادی پابندیوں نے چین، روس اورایران کو ایک پلیٹ فارم پر کھڑا کردیا
-
سعودی قیادت کی روسی صدر کو دوبارہ منتخب ہونے پرمبارکباد
-
یورپی یونین حماس اور اسرائیلی آباد کاروں پر پابندیاں عائد کرنے پر متفق
-
بائیڈن کے ہاں کینیڈی خاندان کی دعوت
-
اسلامی ملکوں کے درمیان بھائی چارہ کے فروغ کے لیے مکہ میں کانفرنس کا انعقاد
-
جمائمہ گولڈ اسمتھ شاہی خاندان کی حمایت میں سامنے آگئیں
-
ٹرمپ ذہنی ان فٹ ہے، جو بائیڈن کی اپنے صدارتی حریف پر سخت تنقید
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.