نام نہاد کرپٹ لیڈروں نے ڈیمز کی بجائے بڑی بڑی تجوریاں بنائیں ‘ڈاکٹر طاہرالقادری

اسمبلیوں میں کالا باغ ڈیم پر اختلاف رائے سامنے آیا مگر چھوٹے ڈیمز کی تعمیر سے تو کسی نہ نہیں روکا تھا امریکہ نے چھوٹے بڑی75 ہزار چین نے 84 ہزار ڈیمز تعمیر کیے‘سربراہ عوامی تحریک کا کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

منگل 11 ستمبر 2018 18:00

نام نہاد کرپٹ لیڈروں نے ڈیمز کی بجائے بڑی بڑی تجوریاں بنائیں ‘ڈاکٹر ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی خوشحالی اور بقاء کیلئے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہے، ماضی میں اس حوالے سے غفلت کا مظاہرہ کرنے والے قومی جرم کے مرتکب ہوئے، ملک و قوم کی بہتری کے اس ایجنڈے کو سپورٹ کرتے ہیں، پاکستان زرعی ملک ہے اور زراعت کا انحصار پانی پر ہے۔

وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آبی ذخائر کی اہمیت کیلئے 2012 ء میں باقاعدہ بیداری شعور مہم کا آغاز کیا تھا ،آبی ذخائر کی تعمیر کو پاکستان عوامی تحریک کے ایجنڈے میں ہمیشہ فوقیت حاصل رہی ہے، انہوں نے کہا کہ بڑے آبی ذخائر کی تعمیرکو نااہلی، سازش اور لاپروائی کے باعث متنازعہ بنایا گیا اور جان بوجھ کر ایسے ڈیمز کی تعمیر پر بیان بازی کی گئی جن کی فوری تعمیر بوجوہ ممکن نہیں تھی اور آبی ذخائرکی تعمیر کے حوالے سے اسمبلیوں میں قراردادیں پاس کر کے آبی ذخائر کی تعمیر کی اہمیت سے انکار اور انحراف کیا گیا، انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمران اگر چاہتے تو بڑے ڈیمز جن پر سوال اٹھ رہے تھے ان کی تعمیر کو روک کر چھوٹے ڈیمز تعمیر کر کے کم از کم پانی کے ضیاع کو روکا جا سکتا تھا اور سستی بجلی کی پیداوار حاصل کی جا سکتی تھی، انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم ہو یا بھاشا ڈیم اس کی فوری تعمیر اگر ممکن نہیں تھی تو چھوٹے ڈیمز تعمیر کرنے سے کس نے روکا چھوٹے ڈیمزکی تعمیر کے خلاف تو کسی اسمبلی نے قرارداد پاس نہیں کی تھی، انہوں نے کہا کہ امریکا میں چھوٹے بڑے ڈیمز کی تعداد 75 ہزار سے زائد ہے، امریکہ کی ہر سٹیٹ کے اندر تعمیر شدہ ڈیمز کی تعداد 18سو سے زائد ہے، چین نے 84 ہزار ڈیمز تعمیر کیے ہیں،جن میں 22 ہزار بڑے اور 62 ہزار چھوٹے ڈیمز ہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح روس، بھارت اور ترقی یافتہ ممالک ڈیمز کی تعمیر اور پانی کا ضیاع روکنے کیلئے ڈیمز کی تعمیر پر قومی وسائل خرچ کرتے ہیں، بھارت ہر سال بڑے ڈیمز بنانے کا اعلان کرتا اور پھر اس کی تعمیر کو بھی یقینی بناتا ہے، جبکہ پاکستان میں پانی چوری کا شور بہت مچایا گیا مگر اس پانی کو محفوظ کرنے کیلئے ڈیم نہیں بنائے گئے ،انہوں نے کہا کہ کرپٹ ،نااہل ابن الوقت پیسے اور کمیشن کے پجاری نام نہاد لیڈروں نے ڈیم بنانے کی بجائے بڑی بڑی تجوریاں بنائیں اور انہیں بھرنے کیلئے جائز، ناجائز طریقے سے اقتدار حاصل کرنے پر توجہ مرکوز رکھی۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہم نے ماضی میں بھی قومی مفاد کے تحفظ کیلئے حکومت کا ساتھ دیا آئندہ بھی ساتھ دیں گے، انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے ہمارے 14 لوگوں کو قتل کیا، ہمیں بدترین انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا لیکن ن لیگ کی حکومت میں انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان بنا تو ہم نے ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں اس پلان کا ساتھ دیا تھا۔