چیف جسٹس کا 2 خواجہ سراؤں کو سپریم کورٹ میں ملازمت دینے کا اعلان

خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا عدالت کی اولین ترجیح ہے، چیف جسٹس کے ریمارکس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 12 ستمبر 2018 13:02

چیف جسٹس کا 2 خواجہ سراؤں کو سپریم کورٹ میں ملازمت دینے کا اعلان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 ستمبر2018ء) چیف جسٹس نے 2 خواجہ سراؤں کو سپریم کورٹ میں ملازمت دینے کا اعلان کر دیا، سپریم کورٹ میں خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا تمام خواجہ سرا درخواست گزاروں کے شناختی کارڈز جاری ہو گئے ہیں، جس پر نیب حکام نے بتایا کہ ہم شناختی کارڈز جاری کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں سہولت مہم بھی جاری ہے، نادرا نے 342 خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ جاری کئے ہیں لیکن وہ شناختی کارڈز بنوانے کے لیے نہیں آتے۔

دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے 2خواجہ سراؤں کو ملازمت دینے کا اعلان کر دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ معاشرے میں خواجہ سراؤں کی تضحیک کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا عدالت کی اولین ترجیح ہے۔خواجہ سراؤں کو بھی برابر کے حقوق دلوائے جائیں گے اور اس سلسلے میں مزید کام بھی کیا جائے گا۔جس کے ساتھ ہی عدالت نے 2 خواجہ سراؤں کو سپریم کورٹ میں نوکری دینے کا بھی اعلان کر دیا۔

سیکرٹری لاء کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ سراؤں کو قتل بھی کیا گیا ہے، 2015 سے اب تک 500 خواجہ سراء قتل ہوئے ہیں، خواجہ سراؤں کے حوالے سے جو گائیڈ لائن بنائی اس پر وفاق نے تاحال جواب نہیں دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ خواجہ سراؤں کے معاشرتی مسائل حل ہونے چاہئیں، ہم تو خواجہ سراؤں کو قومی دھارے میں لارہے ہیں۔چیف جسٹس نے خواجہ سراؤں کے خلاف ویب سائٹس کا بھی نوٹس لے لیا، انہوں نے استفسار کیا کہ ایک ویب سائٹ کے ذریعے غیر ضروری معلومات اور افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، ایسا مواد ملک کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے۔ یہ کون سی این جی او ہے جو یہ پیج بناکر بدنام کررہی ہے۔ خواجہ سراؤں کے حقوق کے حوالے سے سفارشات دو ہفتوں میں طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔