نیپال کابھارت کی فوجی مشقوں میں شمولیت سے انکار ،مودی کا اظہار ناراضی

نیپال کے اس اقدام نے بھارت کے ان سفارتی کوششوں پر بھی سوالیہ نشان کھڑے کر دئیے،رپورٹ

بدھ 12 ستمبر 2018 13:33

نیپال کابھارت کی فوجی مشقوں میں شمولیت سے انکار ،مودی کا اظہار ناراضی
کھٹمنڈود (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2018ء) نیپال نے بھارت میں سات ایشیائی ملکوں کی پہلی چھ روزہ مشترکہ جنگی مشقوں میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔ دوسری طرف نیپال نے چین کے ساتھ اسی ماہ کے اواخر میں ہونے والی مشترکہ فوجی شقوں میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق نیپال کے اس اقدام نے بھارت کے ان سفارتی کوششوں پر بھی سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں، جو وہ پاکستان کو سفارتی سطح پر الگ تھلگ کرنے لیے کر رہا ہے۔

بھارت جنوب ایشیائی ملکوں کی تعاون تنظیم (سارک) کو بیاثر کر کے اس کی جگہ ’بے آف بنگال انیشی ایٹیو فار ملٹی سیکٹورل ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن‘ ( بمسٹیک) کو فروغ دینا چاہتا ہے۔بمسٹیک ایک علاقائی تعاون تنظیم ہے۔

(جاری ہے)

ابتدا میں یہ گروپ بنگلہ دیش، بھارت، سری لنکا اور تھائی لینڈ پر مشتمل تھا۔ پھر میانمار بھی اس میں شامل ہوگیا، جس کے بعد اس کا نام بمسٹیک رکھا گیا۔

نیپال اور بھوٹان 2004ء میں اس کے مستقل رکن بنے۔ گزشتہ ماہ نیپال میں بمسٹیک کی سربراہ کانفرنس ہوئی تھی، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے رکن ملکوں کی پہلی مشترکہ فوجی مشقوں کی تجویز پیش کی تھی۔ یہ چھ روزہ بحری فوجی مشقیں مغربی بھارت کے پونے میں دس ستمبر سے شروع ہوگئی ہیں۔ لیکن عین وقت پر نیپال نے اس میں حصہ لینے سے انکار کر دیا۔ نیپال کے روزنامہ کھٹمنڈو پوسٹ کے مطابق نیپالی فوج کا دستہ پونے کے لئے روانہ ہونے ہی والا تھا کہ حکمراں نیپالی کمیونسٹ پارٹی کے اہم رہنماؤں اور مختلف حلقوں کی طرف سے سخت نکتہ چینی کے بعد وزیر اعظم کے پی اولی نے فوجی مشق میں حصہ نہیں لینے کا اعلان کر دیا۔

ان فوجی مشقوں میں تمام رکن ملکوں سے تیس تیس جوانوں پر مشتمل دستوں کو شرکت کرنا تھی۔ ان فوجی مشقوں کا مقصد دہشت گردی کے خلاف کارروائی کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد کے حوالے سے بمسٹیک ملکوں کے مابین تعاون میں اضافہ کرنا ہے۔بھارت نے نیپال کے فیصلے پر ناراضی ظاہر کی ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق بھارت نے نیپال کو خط بھیج کر مبینہ طور پر کہا ہے کہ اس نے اتفاق رائے سے منظور کردہ تجویز کی خلاف ورزی کی ہے۔ لیکن حکومت نیپال کا کہنا تھاکہ گوکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مشترکہ فوجی مشقوں کی تجویز پیش کی تھی لیکن بمسٹیک سربراہ کانفرنس کے دوران تمام رکن ملکوں نے اس کی متفقہ طور پر تائید نہیں کی تھی۔