Live Updates

ہم عالمی اور ملکی اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کرکے بھی طاقت ور رہے ہیں ،ْ مولانا فضل الرحمن

ہمارے راستے میں ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ رکاوٹ رہی ہے ،ْتمام ادارے اپنی آئینی زمہ داریوں سے اسی وقت عہدہ براہ ہوسکتے ہیں جب آئین پر عمل ہوگا ،ْحکمران جمعہ جمعہ آٹھ دنوں میں ایکسپوز ہوگئے ہیں ،ْاس وقت ملک کے لئے بہت مشکل صورتحال ہے، خارجہ پالیسی اضطراب کا شکار ہے ،ْسی پیک مستحکم مستقبل کا ضامن تھا وہ عدم اعتماد کا شکار ہورہا ہے ،ْنئے ویژن کی بات کرنے والوں کے پاس خوابیدہ خوابوں کے کچھ بھی نہیں ہے ،ْدینی مدارس کی مخالفت دین کی مخالفت کے بغیر نہیں ہوسکتی ، اب بھی وقت ہے حکومت اپنے فیصلے واپس لے ورنہ عاطف میاں کی طرح یہ فیصلہ واپس کرائینگے،بیگم کلثوم کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہیں اور بلندی درجات کے لئے دعا گو ہیں ،ْ جے یو آئی کے سربراہ کی میڈیا سے بات چیت

بدھ 12 ستمبر 2018 18:34

ہم عالمی اور ملکی اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کرکے بھی طاقت ور رہے ہیں ،ْ مولانا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2018ء) جے یو آئی (ف)کے سربراہ امولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ ہم عالمی اور ملکی اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کرکے بھی طاقت ور رہے ہیں ،ْہمارے راستے میں ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ رکاوٹ رہی ہے ،ْتمام ادارے اپنی آئینی زمہ داریوں سے اسی وقت عہدہ براہ ہوسکتے ہیں جب آئین پر عمل ہوگا ،ْحکمران جمعہ جمعہ آٹھ دنوں میں ایکسپوز ہوگئے ہیں ،ْاس وقت ملک کے لئے بہت مشکل صورتحال ہے، خارجہ پالیسی اضطراب کا شکار ہے ،ْسی پیک مستحکم مستقبل کا ضامن تھا وہ عدم اعتماد کا شکار ہورہا ہے ،ْنئے ویژن کی بات کرنے والوں کے پاس خوابیدہ خوابوں کے کچھ بھی نہیں ہے ،ْدینی مدارس کی مخالفت دین کی مخالفت کے بغیر نہیں ہوسکتی ، اب بھی وقت ہے حکومت اپنے فیصلے واپس لے ورنہ عاطف میاں کی طرح یہ فیصلہ واپس کرائینگے،بیگم کلثوم کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہیں اور بلندی درجات کے لئے دعا گو ہیں ۔

(جاری ہے)

بدھ کو جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے جے یو آئی ف کی آئندہ پانچ سال کیلئے رکنیت سازی کا افتتاح کردیا ہے ۔ بدھ کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جے یو آئی ف ایک مسلمہ سیاسی جماعت ہے جس نے آزادی کیلئے انگریز کے خلاف قوم کے لئے قربانیاں دیں ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کو مسلسل اسلامی ریاست بنانے کے لئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ جے یو آئی غریب لوگوں کی جماعت ہے، قیادت سے کارکن تک ایک ہی سطح کے لوگ ہیں ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہمیشہ سرمایہ داریت اور جاگیرداریت کی مخالفت کی ہے ۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ سرمایہ دار انگریزوں کی باقیات لیکن افسوس انہی کو آج معزز و محترم قرار دیا جارہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ کے پی اور بلوچستان میں بڑے بڑے نوابوں، خوانین کے غرور کو جے یو آئی نے پچھاڑا۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ آج جے یو آئی ایک بڑی سیاسی قوت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم عالمی اور ملکی اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کرکے بھی طاقت ور رہے ہیں ،ہمارے راستے میں ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ رکاوٹ رہی ہے ۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ تمام ادارے اپنی آئینی زمہ داریوں سے اسی وقت عہدہ براہ ہوسکتے ہیں جب آئین پر عمل ہوگا انہوںنے کہاکہ آج بھی خیر خواہی پر یہی رائے رکھتے اور پیغام پھیلا رہے ہیں ،اس وقت ملک کے لئے بہت مشکل صورتحال ہے، خارجہ پالیسی اضطراب کا شکار ہے ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سفارتی آداب سے عاری نظر آرہے ہیں ،چین کے ساتھ گہری جو اقتصادی دوستی میں تبدیل ہوئی اس اعتماد کو نئی حکومت دھچکا لگایا ہے ۔ جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ سی پیک مستحکم مستقبل کا ضامن تھا وہ عدم اعتماد کا شکار ہورہا ہے،نئے ویژن کی بات کرنے والوں کے پاس خوابیدہ خوابوں کے کچھ بھی نہیں ہے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ مشرق و مغرب کی لڑائی میں پاکستان پھر آماجگاہ بن رہا ہے مگر ہمارے پاس کوئی ٹھوس جواب نہیں ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ قادیانی آج پھر متحرک ہوگئے جنہیں حکمران سپورٹ کررہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ ملکی معیشت کو بین الاقوامی معیشت کے تابع بناکر یہودی لابی کے کنٹرول میں دینے کی کوشش ہورہی ہے ۔انہوڈںنے کہاکہ حکمران جمعہ جمعہ آٹھ دنوں میں ایکسپوز ہوگئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ دینی مدارس سرکاری طور پر منظور شدہ نیٹ ورک ہیں ،تمام مکاتب کے مدارس ایک ہی نیٹ ورک سے منسلک ہے، لیکن حکومت نے یکطرفہ طور پر رجسٹریشن منسوخ کردی ہے ،نئے مدارس فارموں کو سربازار پھاڑیں گے اور مزاحمت کرینگے، ہم تیار ہیں حکومت بتائے وہ کتنا تیار ہے ۔

انہوںنے کہا کہ کچھ مدارس کے مہتمین کے خلاف ایک ایک سال کی قید سنائی جارہی ہے ،ْدینی مدارس کی مخالفت دین کی مخالفت کے بغیر نہیں ہوسکتی اتنا گیا گزرا وقت نہیں آیا ہم آزادی کے ساتھ اپنا کام جاری رکھیں گے یہ سنگین مسئلہ ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے ۔انہوںنے کہاکہ تمام دینی مدارس کے اجلاس صوبائی سطح پر طلب کر لیے گئے ہیں ، اب بھی وقت ہے حکومت اپنے فیصلے واپس لے ورنہ عاطف میاں کی طرح یہ فیصلہ واپس کرائینگے ۔

انہوںنے کہا کہ بیگم کلثوم کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہیں اور بلندی درجات کے لئے دعا گو ہیں ۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مشترکہ اجلاس کو کینسل کیا جانا چاہیے ،ْہم ن لیگ کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں ۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نور الحق قادری قابل احترام لیکن وہ پرائی شادی میں عبداللہ دیوانہ ہیں ۔انہوںنے کہا کہ پورے ملک میں صرف ایک عالم تحریک انصاف کو مل گیا ہے جسے اب آگے کردیا گیا ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات