شارجہ:بھکاری خاتون کے بُرقعے کی جیب سے دس ہزار درہم برآمد

پولیس کی جانب سے بھرپور کارروائی کے باعث گداگری میں نمایاں کمی آئی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 13 ستمبر 2018 13:36

شارجہ:بھکاری خاتون کے بُرقعے کی جیب سے دس ہزار درہم برآمد
شارجہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 ستمبر 2018ء) شارجہ پولیس کے اہلکار اُس وقت دنگ رہ گئے جب انہوں نے سڑکوں پر بھیک مانگتی ایک بُرقعہ پوش خاتون کو گرفتار کر کے اُس کی تلاشی لی‘ تو پانچ دس درہم نہیں‘ بلکہ پُورے دس ہزار اماراتی درہم برآمد ہوئے۔یہ خاتون مختلف دُکانوں اور عوامی مقامات پر آنے جانے والوں لوگوں سے پیسے اکٹھی کرتی تھی۔ شارجہ پولیس کی کریمنل انویسٹی گیشن برانچ کے ڈائریکٹر کرنل ابراہیم مصباح العجیل نے بتایا کہ علاقے کے پانچ دُکان داروں نے ایک بھکارن کو روزانہ لوگوں سے بھیک اکٹھی کرتے دیکھا مگر انہوں نے متعلقہ اداروں کو اس کی خلاف قانون حرکت کی اطلاع نہیں دی جو کہ قطعاً مثبت عمل نہیں ہے۔

حالانکہ متحدہ عرب امارات میں بھیک مانگنا ممنوع قرار دیا گیا ہے اور ایسا کرنے والوں کو جیل کی ہوا کھانا پڑتی ہے۔

(جاری ہے)

عوام کو بھی چاہیے کہ اگر اُنہیں سڑکوں پر کوئی خاتون یا مرد بھیک مانگتا نظر آئے تو اس کی اس غیر قانونی حرکت پر ترس کھانے کی بجائے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں۔ کسی بھی بھکاری کی موجودگی کی اطلاع پولیس کے کنٹرول روم کے نمبر 901 پر دی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ رمضان کے دوران گداگروں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے۔ زیادہ تر گداگر ایشیائی ممالک سے وزٹ ویزے پر آتے ہیں اور لاکھوں کی رقم بٹورنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ رواں سال بھی رمضان کے موقع پر پولیس نے 143 گداگروں کو گرفتار کیا تھا جن میں سے خواتین کی تعداد 56تھی۔ ایک ایسا ایشیائی گداگر بھی پولیس کے نرغے میں آیا جس نے اپنی مصنوعی ٹانگ کے اندر ایک لاکھ اماراتی درہم چھُپا رکھے تھے۔

رمضان کے مہینے میں مسلمان بڑی تعداد میں خیرات کرتے ہیں‘ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے گداگر امارات کا رُخ کرتے ہیں۔ اماراتی قانون کے مطابق گداگری میں ملوث افراد کو تین ماہ قید کی سزا کے علاوہ پانچ ہزار درہم کا جرمانہ بھی ادا کرنا پڑتا ہے۔ جبکہ ایسے جرائم پیشہ گینگ جو گداگری کو منظم طور پر چلا رہے ہوں‘ اُن کے ارکان کو چھے ماہ قید کی سزا کے علاوہ ایک لاکھ اماراتی درہم کا بھاری جرمانہ بھی عائد کیا جاتا ہے۔