میانمارکی رہنماء آنگ سوچی کا برطانیہ کے دو صحافیوں کو قید کی سزا کا دفاع

مقدمے نے قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھا ہے اور بہت سے نقاد نے اصل میں فیصلے کو پڑھا ہی نہیں ہے،خطاب

جمعرات 13 ستمبر 2018 13:54

میانمارکی رہنماء آنگ سوچی کا برطانیہ کے دو صحافیوں کو قید کی سزا کا ..
ہنوئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2018ء) میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی نے بین الاقوامی مذمت کے باوجود خبر رساں ادارے روئٹرز سے وابستہ دو صحافیوں کو جیل بھیجنے کا دفاع کیا ہے اورکہاہے کہ صحافی وا لون اور کیاو او کو نے قانون کو توڑا ہے اور ان کی سزا کا آزادیِ اظہار کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آنگ سانگ سوچی نے جمعرات کو ویتنام میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی اقتصادیات کے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے اس معاملے پر اپنی خاموشی کو توڑ دیا۔

(جاری ہے)

انھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ اس مقدمے نے قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھا ہے اور بہت سے نقاد نے اصل میں فیصلے کو پڑھا ہی نہیں ہے۔میانمار کی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ دونوں صحافیوں کے پاس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے اور یہ فیصلہ کیوں غلط تھا کی نشاندہی کرنے کا پورا حق ہے۔

متعلقہ عنوان :