سانحہ ماڈل ٹاؤن کی سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل نے سانحہ کے گواہ کو تھپڑ رسید کر دیا

چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ہمیں انصاف ملے گا لیکن یہاں تو ہمیں تھپڑ مارے جا رہے ہیں،متاثرین اور ان کے وکلاء کی جانب سے عدالتی کاروائی کا بائیکاٹ کر دیا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 13 ستمبر 2018 13:41

سانحہ ماڈل ٹاؤن کی سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل نے سانحہ کے گواہ کو ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13ستمبر 2018ء) سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کے دوران پولیس ملزمان کے ایک وکیل نے سانحہ کے گواہ محسن رسول کو انسداد دہشت گردی عدالت میں کمرہ عدالت کے اندر تھپڑ مار دیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی سماعت جاری تھی۔دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے محسن رسول کو ساںحہ کے چشم دید گواہ افتخار پر جرح کے دوران تھپڑ مار دیا۔

جس کے بعدمتاثرین اور ان کے وکلاء کی جانب سے عدالتی کاروائی کا بائیکاٹ کر دیا گیا۔ جواد حامد کا کہنا کہ چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے وعدہ کیا تھا کہ ہمیں انصاف ملے گالیکن یہاں تو ہمیں تھپڑ مارے جا رہے ہیں۔پولیس ملزمان کے وکیل کے ساتھ ایسے لوگ بھی عدالت آتے ہیں جو کیس میں وکیل نہیں۔

(جاری ہے)

نا معلوم وکلاء سانحہ کے چشم دید گواہوں کو ہراساں کرتے ہیں۔

جارحانہ رویوں اور دھمکیوں سے متعلق متعدد بار جج کو آگاہ کر چکے ہیں۔واضح رہے 17جون 2014کو پاکستان عوامی تحریک اور ادارہ منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری کی رہائش گا ہ کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کے معاملے پر پولیس اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنا ن میں تصادم ہوا تھا جس کے نتیجے میں 14کارکنان شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ طاہر القادری اور متاثرین کے بارہا احتجاج کے بعد بھی چار سال گزر گئے لیکن نہ تو ذمہ داروں کا تعین ہوا اور نہ ہی لواحقین کو انصاف ملا۔

یاد رہے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثارنے سانحہ ماڈل ٹاؤن کےمتاثرین کو انصاف کی فراہمی میں تاخیرکانوٹس لیا تھا۔۔سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونے والی خاتون کی بیٹی بسمہ نےچیف جسٹس میاں ثاقب نثارسےملاقات کی تھی۔ملاقات کے دوران بسمہ کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کو چار سال ہو گئے ہیں لیکن ابھی تک ہمیں انصاف نہیں ملا۔ تو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے یقین دہانی کروائی کہ آپ کو انصاف ضرور ملے گا۔میرے ہوتے ہوئے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔