ڈیم فنڈ میں زکوۃ کا پیسہ نہیں دیا جا سکتا

جو لوگ عطیہ دے رہے ہیں وہ یہ خیال رکھیں کہ پیسہ زکوٰۃ کا نہ ہو۔ مفتی محمد نعیم

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 13 ستمبر 2018 15:32

ڈیم فنڈ میں زکوۃ کا پیسہ نہیں دیا جا سکتا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 ستمبر 2018ء) : ملک میں پانی کی قلت کے خدشے کے پیش نظر ڈیم فنڈ قائم کیا گیا۔ جس میں روزانہ کی بنیاد پر عطیات جمع ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم اب ڈیم فنڈ میں رقم جمع کروانے کے حوالے سے مذہبی اسکالر مفتی نعیم نے واضح پیغام جاری کر دیا ہے۔ مفتی نعیم کا کہنا ہے کہ ڈیم فنڈ میں زکوٰۃ کے پیسے جمع نہیں کروائے جا سکتے۔

مفتی نعیم نے کہا کہ موجودہ حکومت اور چیف جسٹس نے پانی جمع کرنے اور ڈیم بنانے کا جو قدم اُٹھایا ہے وہ نبی کریم ﷺ کے طریقے کے عین مطابق ہے۔ نبی اکرم ﷺ جب مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ تشریف لائے تو ایک یہودی کا کنواں تھا اور وہاں کوئی کنواں نہیں تھا۔ آپ ﷺ نے صحابہ کرامؓ کو بتایا کہ پانی کا یہ مسئلہ ہے ، یہ تنگی ہے جس پر حضرت عثمان غنیؓ نے اس کنوئیں کو خرید کر مسلمانوں اور عام لوگوں کے لیے وقف کر دیا جس سے نہ صرف انسان بلکہ جانوروں نے بھی اپنی پیاس بُجھائی۔

(جاری ہے)

اسی لیے اس کو غلط کہنا درست نہیں ہے، موجودہ حکومت کے اچھے اقدامات کی تعریف کرنی چاہئیے۔ اس کے برعکس سابقہ حکومتوں نے اجتماعی پیسہ اکٹھا کیا اور اپنی ذات پر لگایا۔ اگر یہی اجتماعی مال جمع ہو کر قوم کے مفاد میں لگے اور اس مال سے پانی اور توانائی کے مسائل حل ہوں تو میں سمجھتا ہوں کہ ہر آدمی کو اپنی حیثیت کے مطابق عطیہ دینا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت ابوبکر صدیقؓ غروہ تبوک میں پوچھا گیا کہ آپ کتنا مال لے کر آئے؟ انہوں نے کہا کہ پورا مال لے کر آئے۔

حضرت عمرؓ آدھا مال لے کر آئے۔ حالانکہ ابوبکر صدیقؓ کا پورا مال حضرت عمرؓ کے آدھے مال سے انتہائی کم تھا  ، لہٰذا یہ چیز ہرگز نہیں دیکھی جاتی کہ کثرت کیا ہے بلکہ یہ دیکھا جاتا ہے کہ نیت کیا ہے ؟ ہمیشہ نیت کو دیکھا جاتا ہے۔ مفتی نعیم نے کہا کہ جو لوگ تنقید کر رہے ہیں، وہ لوگ ملک میں کوئی اچھا کام نہیں چاہتے ، حالانکہ اچھا کام چاہے کوئی بھی کرے اس کو سراہنا چاہئیے۔

مفتی نعیم نے مزید کہا کہ میں تمام پاکستانیوں کو اپنے مال میں سے ڈیم کے لیے عطیہ کرنا چاہئیے، بس یہ خیال رکھیں کہ مال زکوٰۃ کا نہ ہو۔ کیونکہ یہ پانی غریب ، مالدار، مسلمان اور غیر مسلم سب لوگ استعمال کریں گے۔ لیکن چونکہ زکوٰۃ کی شرائط الگ ہیں لہٰذا زکوٰۃ کے علاوہ اپنے اچھے مال سے سب لوگ ڈیم فنڈ میں عطیہ کریں۔ مفتی محمد نعیم نے مزید کیا کہا آپ بھی ملاحظہ کیجئیے: