پراسرار ماحولیاتی حادثے نے کریمیا کے شہر سے سارے پرندے ختم کر دئیے، شہر خالی کرا لیا گیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 13 ستمبر 2018 23:54

پراسرار ماحولیاتی حادثے نے کریمیا کے شہر سے سارے پرندے ختم کر دئیے، ..

روس کے زیر قبضہ جزیرہ نما کریمیا کے ایک شہر آرمیانسک میں ہونے والے  ایک ماحولیاتی حادثے کے بعد شہر کے سارے پرندے ختم ہوئے گئے ہیں۔ یہ حادثہ کریمین ٹائٹن پلانٹ کے قریب ہوا تھا ۔
23-24 اگست  کو ایک نامعلوم مادہ فضا میں خارج ہوا۔ اس مادے کی وجہ سے فضا میں زنگ جیسی دھویں کی سی بدبودار چادر چھا گئی۔سوشل میڈیا صارفین  نے گھروں اور کاروں کی تصاویر شیئر کیں جو پراسرار مادے میں چھپی ہوئی تھیں۔

صارفین نے حکام کی توجہ اس جانب مبذول کرائی لیکن حکام نے اسے نظر انداز کیا۔ کچھ دیر بعد صارفین نے بتایا کہ انہیں شہر میں  اکا دکا کوئے کے علاوہ کوئی پرندہ بھی نظر نہیں آ رہا ۔ کچھ دیر بعد شہریوں نے سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کی لیکن   مقامی حکام اور میڈیا نے اسے مکمل طور پر نظر انداز کیا۔

(جاری ہے)

مقامی حکام کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی خطرناک سطح پر نہیں بلکہ قابل اجازت حد میں ہے۔

مقامی حکام عوام کو یقین دہانی کراتے رہے کہ  اس غیر متوقع اور ناقابل وضاحت مواد کے فضا میں پھیلنے سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔
4 ستمبر کو حالات زیادہ خراب ہوگئے اور حکام نے تسلیم کیا کہ ایک مسئلہ ہوگیا ہے، جس کے بعد شہر سے لوگوں کا انخلاء شروع کر دیا۔
حکام اصرار کرتے رہے کہ جزیرہ نما کے لوگوں کی صحت کو کوئی خطرہ نہیں لیکن انہوں نے بچوں کو علاقے کے  مختلف کیمپوں میں منتقل کر دیا۔

4 اور 5 ستمبر کو شہر سے 3000 لوگوں کو نکالا گیا جبکہ چند روز میں مزید لوگوں کو نکالا جائے گا۔
عالمی طور پر متنازعہ سمجھے جانے والے جمہوریہ کریمیا کے صدر سيرگی اكسيونوف  کا کہنا ہے کہ لوگوں کا انخلا صرف حفاظتی اقدامات کے  لیے کیا جا رہا ہے۔
کچھ دن بعد روس کے صدر پیوٹن کے ماحولیاتی مسائل اور ٹرانسپورٹ کے مشیر نے آرمیانسک دورہ کیا۔

جس کے بعد سيرگی اكسيونوف نے تسلیم کیا کہ  فضا میں  خارج ہونے والا مواد کریمین ٹائٹن پلانٹ سے نکلا ہے  اور یہ صحت کے لیے نقصان  دہ ہے۔
مقامی طور پر کئی بار کیے گئے ہوا کی کوالٹی کے ٹسٹ میں یہی سامنے آیا ہے کہ فضا میں نقصان دہ مادوں کی زیادتی نہیں ہے۔ تاہم یوکرینی حکام کے مطابق فضا میں سلفر ڈآئی آکسائیڈ اور دوسرے زہریلے مواد کی کافی مقدار موجود ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سلفر ڈائی آکسائیڈ نظام تنفس کےلیے انتہائی خطرناک ہے۔