کوکا۔کولا اور دیگر ادارے نے ساحلوں کی صفائی کے بین الاقوامی دن کی مناسبت سے کراچی کے ساحل کی صفائی کی

ہفتہ 15 ستمبر 2018 17:11

کوکا۔کولا اور دیگر ادارے نے ساحلوں کی صفائی کے بین الاقوامی دن کی مناسبت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2018ء) کولا پاکستان نے بروز ہفتہ ساحل کی صفائی کے بین الاقوامی دن کے موقع پر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان اور نیشنل والنٹیئر پروگرام کے اشتراک سے کراچی کے ساحل سمندر کی صفائی کی ۔ یہ دن دنیا بھر میں منایا جاتا ہے جس میں عوام کی توجہ دنیا بھر کے سمندروں میں بڑھتی ہوئی آلودگی کو روکنے سے متعلق آگہی بڑہانے پر مبذول کرائی جاتی ہے ۔

Beaches Without Waste کے عنوان سے منعقد کی جانے والی اس سر گرمی میں نیشنل والنٹیئر پروگرام (این وی پی) کے 100 سے زائد رضاکارشریک تھے ۔ ان رضاکاروں میں یونیورسٹی کے طالب علم، کارپوریٹ سیکٹر کے نمائندے ، سماجی کارکنوں اور ڈیجیٹل کمیونٹی کے اراکین سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے ۔

(جاری ہے)

یہ سرگرمی 3 لاکھ اسکوائر میٹرز طویل ساحلی رقبے پر کی گئی جس میں پلاسٹک، کاغذ اور دیگر اقسام کا کچرا الگ الگ رنگوں کے تھیلوں میں جمع کیا گیا تاکہ ہرممکن حد تک ری سائیکلنگ میں سہولت ہو۔

اس سرگرمی کے بارے میں کوکا۔کولا پاکستان کے جنرل منیجر رضوان خان نے کہا، " بظاہر یہ ایک چھوٹی سی سرگرمی ہے لیکن عالمی سطح پریہ کوکا۔کولا کی پروڈکٹ پکیجنگ پالیسی کا نمایاں جزو ہے۔ اس پالیسی کا عنوان 'دنیا کچرے سے پاک' ہے جس کا آغاز 19 جنوری 2018 کو ہوا ، جس کے تحت سال 2030 تک ہر فروخت ہونے والی بوتل یا کین واپس لینے کے عزم کی جانب پیش قدمی کرنا ہے ۔

اس کا ہدف یہ ہے کہ ری سائیکلنگ کو مزید قابل رسائی بنایا جائے اور سال 2030 تک 100 فیصد پیکیجنگ کی ری سائیکلنگ کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔ لوگوں میں100 فیصد ری سائیکل ہونے کے قابل پیکیجنگ پر مسلسل توجہ کے ساتھ ری سائیکلنگ کے بارے میں آگہی پیدا کی جائے ۔ اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے کمپنی فعال انداز سے مقامی افراد، این جی اوز، انڈسٹری، حکومت اور صارفین کے ساتھ کام کر رہی ہے جس میں اس بات کی کوشش کی جاتی ہے اور یقین دلایا جاتا ہے کہ پیکجنگ فیکٹری اور گھروں سے نکلنے کے بعد کچرے کی شکل میں سمندر میں موجود رہ کر سمندری آلودگی کا باعث بنتی ہے ۔

" اس سرگرمی کے آغاز پر ڈبلیو ڈبلیو ایف اور کوکا۔کولا کے نمائندوں کی جانب سے رضاکاروں کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس کے ساتھ رضاکاروں کی ٹیمیں تشکیل دی گئیں جنہوں نے متعین علاقوں میں صفائی کی سرگرمی سرانجام دیں ۔ اس سرگرمی کے اختتام پر تمام جمع کچرے اکھٹا کرکے وزن کیا گیا اور پھر ری سائیکلنگ کے قابل کچرے کو الگ کیا گیا جبکہ باقی کو تلف کیا جائے گا۔