نواز شریف مولانا جمیل کے ساتھ ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ کر کیا تاثر دینا چاہتے تھے؟

میں مضبوط ہوں مجھے کمزور نہ سمجھو، نواز شریف نے اپنی باڈی لینگوئج سے سب کو پیغام دے دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 16 ستمبر 2018 15:21

نواز شریف مولانا جمیل کے ساتھ ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ کر کیا تاثر دینا ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16ستمبر 2018ء) سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز لندن میں انتقال کر گئیں تھیں۔بیگم کلثوم نواز کا نماز جنازہ مولانا طارق جمیل نے پڑھایا۔اس موقع پر جب نواز شریف مولانا طارق جمیل کے ہمراہ شریف میڈیکل کمپلیکس آئے تو وہ خود گاڑی چلا رہے تھے۔اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ نواز شریف جب بیگم کلثوم نواز کے جنازے پر آئے تو انہوں نے اپنی باڈی لینگوئج کے ذریعے سے ایک بات کا تاثر دیا کہ میں مضبوط ہوں۔

کوینکہ جیل سے باہر آنے کے بعد پہلے دن جو نواز شریف کی تصاویر سامنے آئی اور کہا گیا کہ نواز شریف کا وزن کم ہو گیا ہے۔لیکن اس کے 24 گھنٹے بعد ہی نواز شریف باہر نکلے شریف میڈیکل کمپلیکس کا دورہ بھی کیا اور مولانا طارق جمیل کو گاڑی میں بٹھا کر خود گاڑی بھی چلائی۔

(جاری ہے)

جب کہ شہباز شریف اسی گاڑی میں پیچھے بیٹھے تھے۔نواز شریف یہ پیغام دینا چاہ رہے تھے کہ میں مضبوط ہوں۔

اور جو تصاویر کے ذریعے سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ نواز شریف کمزور ہیں،نواز شریف نے اس تاثر کو ختم کر دیا۔واضح رہے مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی نمازجنازہ میں شرکت کیلئے خود گاڑی ڈرائیو کی۔ نواز شریف خود گاڑی چلا کرشریف میڈیکل کمپلیکس میں جنازہ گاہ پہنچے۔ نوازشریف نے ہمراہ گاڑی میں ساتھ والی سیٹ پرمعروف عالم دین مولانا طارق جمیل بھی بیٹھے ہوئے تھے۔

مولانا طارق جمیل بیگم کلثوم نواز کی نمازجنازہ پڑھائی تھی۔کلثوم نواز کی نمازجنازہ ادا کرنے کیلئے ن لیگ کے کارکنان سمیت ہزاروں کی تعداد میں لوگ وہاں جاتی امراء میں شریف میڈیکل کمپلیکس میں پہنچے تھے۔جب کہ لندن ریجنٹ پارک مسجد میں کلثوم نوازکی نمازجنازہ امام شیخ خلیفہ عزت نے پڑھائی۔ نمازجنازہ میں مرحومہ کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز،، سمدھی اسحاق ڈار،، شہبازشریف، چوہدری نثار،، عزیز واقارب، سابق وزیراعظم چودھری عبدالمجید سمیت پاکستانی کمیونٹی کے افراد نے شرکت کی۔