برطانوی یونیورسٹی میں پڑھنے والی بھارتی طالبہ کے ارب پتی باپ نے اس کے لیے 12 ملازمین رکھ دئیے

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 16 ستمبر 2018 23:58

برطانوی یونیورسٹی میں پڑھنے والی بھارتی طالبہ کے ارب پتی باپ نے اس ..
عام طور پر دوسرے ملک  جا کر پڑھنے والے طلباء کو پڑھائی کے ساتھ ساتھ ملازمت  بھی  کرنی پڑ جاتی ہے لیکن  ایک بھارتی طالبہ ایسی بھی ہیں، جن کے برطانوی یونیورسٹی میں پڑھنے کی وجہ سے ان کے والد نے ان کے لیے 12 ملازم رکھ دئیے۔
یہ طالبہ سینٹ اینڈرویوز  یونیورسٹی ، سکاٹ لینڈ میں داخل ہوئی ہیں۔یہ یونیورسٹی  پرنس ولیم اور کیٹ  مڈلٹن کی پہلی ملاقات  کی جگہ کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔


سلور سوان ریکروٹمنٹ ایجنسی، جو ذاتی جاگیروں، لگژری کشتیوں اور محلوں میں کام کے لیے ملازمین فراہم کرتی ہے، نے اس طالبہ کی خدمت کے لیے 12 ملازمین فراہم کیے۔
بتایا جاتا ہے کہ محل میں رکھے گئے ملازمین میں ایک خانساماں ، مالی، ہاؤس مینیجر، خاتون ملازمہ،  ڈرائیور، ماہر باورچی، تین ہاؤس کیپرز اور تین دیگر ملازمین  شامل ہیں۔

(جاری ہے)


مذکورہ طالبہ کی خاتون  ملازمہ کے ذمے  اسے جگانا، تیار ہونے، لباس کے انتخاب اور  ذاتی خریداری میں  مدد دینا ہے۔


اسے رات  دیر کو اپنے کھانے کے لیے کہیں مارے مارے پھرنے کی ضرورت نہیں  ہو گی کیونکہ تین عدد دیگر ملازمین اسے  کھانا پیش کرنے کے لیے موجود ہوں گے۔ ضرورت پڑنے پر وہ اس کے لیے دروازہ کھولنے کا کام بھی سرانجام دیں گے۔ مذکورہ خاندان بھی کبھی کبھار وہاں کا چکر لگایا کرے گا۔
عملے کی سالانہ تنخواہ 30 ہزار پاؤنڈز ہوگی۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سلور سوان ریکروٹمنٹ کمپنی کے نمائندے نے بتایا کہ تمام تر عملہ منتخب کر لیا گیا ہے۔جبکہ سینٹ یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انہیں طالبہ کے رہن سہن کے بارے میں کوئی مصدقہ بات معلوم نہیں ہے۔ ان کا تبصرہ یہ تھا کہ یہ طلباء کی نجی زندگی کا معاملہ ہے۔ وہ جیسے چاہیں زندگی گزار سکتے۔"