مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی امن اسکیم کا اعلان وسط مدتی انتخابات کے بعد تک موخر

ٹرمپ کا امن منصوبہ اسرائیل کے لیے باعث پریشانی ،فلسطینیوں کے مسائل کے منصفانہ حل کے لیے متبادل تجاویز پر بھی غور

پیر 17 ستمبر 2018 12:00

مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی امن اسکیم کا اعلان وسط مدتی انتخابات کے بعد ..
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2018ء) فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازع کے حل کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک نئے امن منصوبے کی خبریں کافی عرص یسے ذرائع ابلاغ میں آ رہی ہیں۔ عرب ٹی وی کے مطابق امریکی امن منصوبے کے حوالے سے اہم تفصیلات ہاتھ لگی ہیں ۔ ان معلومات کے مطابق امریکی صدر کے مشیر اور ان کے داماد جارڈ کوشنر اور مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی ایلچی جیسن گرین بیلٹ عن قریب خطے کا ایک نیا دورہ کریں گے مگر امریکی امن اسکیم کا اعلان نومبر 2018ء تک یعنی امریکا میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات کے بعد تک موخر کیا گیا ۔

ایک امریکی عہدیدار نے کہاکہ فلسطینی پناہ گزینوں کا حق واپسی تنازع کے آخری اور حتمی حل کا حصہ ہوگا مگر ہم تمام پناہ گزینوں کے مسائل کے منصفانہ حل کے لیے متبادل تجاویز پر بھی غور رکرہے ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ نہ صرف فلسطینیوں بلکہ پڑوسی ملکوں نے بھی فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بند کرنے کو حق واپسی کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دیا ہے۔31اگست 2018ء کو امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ’اونروا‘ کو کئی سال سے دی جانے والی امداد کو بلا توقف دیا جاتا رہا اور اس سے مستفید ہونے والے گروپوں میں بھی اضافہ ہوا، مگر اب یہ مثال مزید آگے نہیں چلے گی۔ اونروا امداد حاصل کرنے کے باوجود کئی سال سے مالی بحران کا شکار ہے۔