سندھ کابینہ نے 11 سو23 ارب روپے کے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی حکومت کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں پر تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی سندھ حکومت کے الیکٹرک کی غفلت سے معذور ہونے والے بچے کا بیرون ملک علاج بھی کرائے گی ،کابینہ اجلاس میں فیصلے

پیر 17 ستمبر 2018 16:08

سندھ کابینہ نے 11 سو23 ارب روپے کے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2018ء) سندھ کابینہ نے 11 سو23 ارب روپے کے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی حکومت کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں پر تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔کمیٹی میں وزیر ایکسائز سمیت 3وزراء شامل ہوں گے جبکہ سندھ حکومت کے الیکٹرک کی غفلت سے معذور ہونے والے بچے کا بیرون ملک علاج بھی کرائے گی ۔

یہ فیصلے پیر کو سندھ کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے جس کی صدارت سید مراد علی شاہ نے کی ۔اجلاس میں تمام صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری، وزیراعلی سندھ کے مشیر، چیئر پی اینڈ ڈی، سیکریٹری خزانہ و دیگر افسران نے شرکت کی۔ کابینہ اجلاس سے قبل وزیراعلی سندھ نے صوبائی وزرا امتیاز شیخ اور مرتضی وہاب سے کے الیکٹرک کی غفلت سے متاثر ہونے والے بچے عمر سے متعلق انکے والدین اور کے الیکٹرک حکام سے ملاقاتوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں،جس پر صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے انھیں بتایا کہ آپکی(وزیراعلی سندھ) ہدایت پر والدین اور کے الیکٹرک انتظامیہ سے ملاقاتیں کی تھیں جس میں کے الیکٹرک بچے کے اخراجات کی مد میں 25 لاکھ بطور معاوضہ دینے کے لیے تیار تھا جس کو آپ کی(وزیراعلی سندھ) اصرار پر 50 لاکھ تک کرایا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ کے الیکٹرک بچے کے باہر علاج معالجہ کرانے پر تذبذب کا شکار ہے جس پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ یہ کیا بات ہوئی کہ کے الیکٹرک بچے کے بیرونی ملک علاج کرانے پر ہچکچا رہا ہے انھوں نے ہدایت کی کہ بچے کی صحتیابی کے لیے بیرونی ملک بھیجنے کے ہر ممکن اقدامات کریں، سندھ حکومت بچے کا بیرون ملک علاج کرائے گی۔

دریں اثنا اجلاس میں آئندہ 9 ماہ کی بجٹ کے ایجنڈا پر بجث کیا گیا جسکی سندھ کابینہ نے 11 سو23 ارب روپے کے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی۔اجلاس کو وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ گزشتہ سندھ حکومت کے اختتام سے قبل پہلے سہ ماہی جولائی تا ستمبر تک کے 1144.449 بجٹ کی منظوری دے دی گئی تھی، اب آئندہ 9 ماہ کا بجٹ جوکہ 1123991.3 ملین روپے ہے سندھ اسمبلی میں پیش ہونے جارہا ہے اور رواں سال بجٹ تخمینہ کے 48 ارب روپے کم ملے ہے۔

وزیراعلی نے کہا رواں سال سندھ میں 41 میں سے 31 ٹراما سینٹر مکمل کریں گے، ترقیاتی پروگرام میں کچھ نئے منصوبے بھی شامل ہونگے جن کی تین اقسام میں تقسیم کی گئی ہے، مجوزہ منصوبوں کے لیے کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد، بیرونی فنڈنگ کے اسکیمز کیلیے مماثل فنڈز، سمندری مداخلت کو روکنے کے پروگرام شامل ہونگے اور لاڑکانہ شہر کیلیے پانی کی فراہمی کی اسکیمز بھی شامل ہوگی۔

اجلاس میں دوسرے ایجنڈالگژری گاڑیوں سے متعلق زیر بحث لایا گیا۔ جس پر وزیراعلی سندھ نے سندھ حکومت کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں پر تین رکنی وزیر ایکسائز اور 2 مزید وزرا پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے اجلاس کو بتایا کہ میرے زیر استعمال 3 لگژری گاڑیاں ہیں، میڈیا پر جو چلتا ہے اس پر حیران ہوتا ہوں۔ وزیراعلی کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 26 سال پرانا ہیلی کاپٹر ہے جبکہ سندھ حکومت کا جہاز 2006 میں خریدا گیا تھا۔