سپریم کورٹ کی نجی ہسپتالوں کو علاج سستاکرنے کے لیے پندرہ دن کی مہلت خوش آئند ہے‘میاں مقصود احمد

ڈاکٹرمسیحاہوتاہے جس کاکام لوٹ مار نہیں بلکہ لوگوں کے دکھوں کامداواکرناہے‘امیر جماعت اسلامی پنجاب کی عوامی وفود سے گفتگو

پیر 17 ستمبر 2018 18:42

سپریم کورٹ کی نجی ہسپتالوں کو علاج سستاکرنے کے لیے پندرہ دن کی مہلت ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2018ء) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے پرائیویٹ ہسپتالوں کو علاج سستاکرنے کے لیے پندرہ دن کی ڈیڈ لائن خوش آئند امر ہے۔نجی ہسپتال علاج معالجے کے نام پر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں اور ان پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔

پرائیویٹ ہسپتالوں نے عملاً لوٹ مارمچارکھی ہے اور لوگوں کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھارہے ہیں ،ان ہسپتالوں میں متوسط طبقہ علاج کروانے کاسوچ بھی نہیں سکتا۔سپریم کورٹ کی جانب سے ان کوسستا علاج فراہم کرنے کی ہدایت کوپوری قوم سراہتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور میں عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ماضی کے حکمرانوں نے اگر سرکاری ہسپتالوں پر توجہ دی ہوتی تو آج صورتحال مختلف ہوتی اورعوام کا ان پر اعتماد بحال ہوچکا ہوتا۔

موجودہ حکمران سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال پر خصوصی توجہ دیں اور عوام کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جانی چاہئیں۔عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی تشویش ناک ہے۔سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ اکثر وبیشترسرکاری ہسپتالوں کاعملہ غیر اخلاقی طرزعمل کے باعث مریضوں اور لواحقین کے ساتھ لڑتاجھگڑتا نظر آتاہے۔

رہی سہی کسر سینئر ڈاکٹرز کی عدم توجہی اور اپنے پرائیویٹ کلینک کو ترجیح دینے نے پوری کردی ہے،کسی بھی سرکاری ہسپتال میں چلے جائیں مریض سینئر ڈاکٹرز کی بجائے جونیئر ڈاکٹرزکے رحم وکرم پر نظر آتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سرکاری ہسپتالوں میں عملے کی ملی بھگت سے کرپشن کی داستانیں بھی زبان زدعام ہیں۔لوگوں کومفت ادویات فراہم کرنے کی بجائے مجبوراًپرائیویٹ میڈیکل اسٹورز سے ادویات لینی پڑتی ہیں۔

افسوس ناک امریہ ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کے اندر اور باہر گندگی کے ڈھیر نظر آتے ہیں۔عوام خون پسینے کی کمائی سے حکومت کو امور سلطنت چلانے کے لیے ٹیکس دیتے ہیں مگر اس کے بدلے میں لوگوں کو کسی قسم کی کوئی سہولت میسر نہیں۔میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ پیرامیڈیکل اسٹاف کو مریضوں اور ان کے لواحقین کے ساتھ رویہ اچھاکرنا چاہئے۔ڈاکٹر ایک مسیحاہوتاہے جس کاکام لوٹ مار نہیں بلکہ عوام کے دکھوںکامداواکرنا ہوتاہے، اس مقدس پیشے کوبدنام ہونے سے بچانا ہوگا۔