2017میں پاکستان انڈو نیشیا کے درمیان 2.63 بلین کی تجا رت ہوئی‘ قونصل جنرل انڈو نیشیا

پیر 17 ستمبر 2018 22:21

2017میں پاکستان انڈو نیشیا کے درمیان 2.63 بلین کی تجا رت ہوئی‘ قونصل جنرل ..
حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2018ء) قونصل جنرل انڈو نیشیا ٹوٹوک پریانامتو نے حیدرآباد ایوان تجا رت و صنعت کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2017میں پاکستان انڈو نیشیا کے درمیان 2.63 بلین کی تجا رت ہوئی جو 2016کے مقابلے میں21.3 فیصد زیا دہ ہے ، 2018کے پہلے 6ماہ میں دونوں ممالک کی دو طرفہ تجا رت میں 19.3فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ انڈونیشین اکنامک قونصل نتالیہ ہاردیاتی سوہارسو ،یو دھا وروانتو باگس تریدے وائس قونصل اکنامک افیرز ان کے ہمراہ تھے ۔

قونصل جنرل ٹوٹوک پریانامتو نے بتایا کہ 33ویں ٹریڈ ایکسپو انڈو نیشیا 24تا 28اکتوبر 2018تک جکارتہ میں ہو رہی ہے ، دنیا بھر سے 28ہزار سے زائد تاجر و صنعتکار ایکسپو میں شرکت کریں گے ، گذشتہ سال ٹریڈ ایکسپو انڈو نیشیا میں 1.41بلین ڈالر کا کاروبار ہوا ، جو کہ 37فیصد زیا دہ ہے ،ٹیکسٹائل سے وابستہ تاجر و صنعتکار ٹریڈ ایکسپو انڈو نیشیا میں شرکت کر کے کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں، حیدرآباد کے صنعتکار 33ویں ٹریڈ ایکسپو میں حصہ لیں، لوکل ٹرانسپورٹ اور رہائش کی سہولت فراہم کریں گے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں حیدرآباد ایوان تجا رت و صنعت کے صدر محمد شاہد نے کہا کہ ہمیں خو شی ہے کہ برا در اسلامی ملک کے قونصل جنرل دو طرفہ تجا رت بڑھانے کے حوالے سے تشریف لائے ہیں ،انڈو نیشیا اور پاکستان کے درمیان تجا رتی حجم 2019تک 90بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا ، حیدرآباد ایوان تجا رت و صنعت دو طرفہ تجا رت بڑھانے میں بھرپور تعاون کرے گا ۔ صدر ایوان محمد شاہد نے مزید کہا کہ آم ، چاول اور کپاس وافر مقدار میں پیدا ہو تی ہے ، انڈو نیشین تاجر و صنعتکا ر حیدرآباد سے با آسانی در آمد کر سکتے ہیں ، اس لئے ضرو ری ہے کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تجا رتی روابط مزید بڑھائے جائیں ، پہلے انڈو نیشین قونصلیٹ حیدرآباد میں کلچر شو اور صنعتی نمائش کا انعقاد کر تا رہا ہے ، اس سے دونوں ممالک کے درمیان اکنامی اور کمرشل ریلیشن بڑھانے میں بڑی مدد ملی ، مستقبل میں بھی کلچر شواور صنعتی نمائش کا انعقاد ہونا چاہئے تاکہ براہ راست عوام سے روابط بڑھائے جا سکیں اور ٹریڈ انڈسٹری کو مزید ترقی دی جا سکے ۔

اجلاس میں سینئر نائب صدر محمد عارف ، چیئر مین فتح گروپ گوہرالله و دیگر موجود تھے ۔