ضیاء الدین اسپتال سے شراب برآمدگی کیس، شرجیل میمن شریک ملزم قرار

شراب برآمدگی کیس میں تیار کردہ چالان سٹی کورٹ میں جمع کروادیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 18 ستمبر 2018 12:12

ضیاء الدین اسپتال سے شراب برآمدگی کیس، شرجیل میمن شریک ملزم قرار
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 ستمبر 2018ء) : ضیاء الدین اسپتال سے شراب کی بوتلوں کی برآمدگی کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کو شریک ملزم قرار دے دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ میں جمع کروائے گئے چالان میں بتایا گیا کہ کمرے کی تلاشی میں تین بوتلیں ملیں، ایک بوتل میں 2 انچ شراب موجود تھی۔شرجیل میمن اسپتال کے وی آئی پی کمرہ نمبر 4013 میں زیر علاج تھے۔

یکم اگست کو معلوم ہوا کہ کمرے میں غیر قانونی حرکات ہو رہی ہیں۔ سی سی ٹی وی کے مطابق نامزد ملزمان کی مشکوک سرگرمیاں نظر آئیں۔ملزمان شکر دین، مشتاق، محمد جام کمال نے مقدمات میں رد وبدل کا اعتراف کیا۔ملزم شکر دین نے اعترافی بیان میں کہا کہ شراب کی بوتلیں میں نے ڈسٹ بن میں پھینکی تھیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ضیا ء الدین اسپتال میں زیر علاج شرجیل میمن کے کمرے کا اچانک دورہ کیا جس دوران انہیں شراب کی بوتلیں برآمد ہوئیں جس کے بارے میں بعد ازاں کہا گیا کہ ان بوتلوں میں شراب نہیں بلکہ شہد اور زیتون کا تیل تھا۔

شرجیل میمن کے کمرے سے برآمد ہونے والی بوتلوں کو تحویل میں لے کر شرجیل میمن کو دوبارہ جیل منتقل کر دیا گیا جبکہ شراب برآمدگی کیس سے متعلق تفتیش جاری ہے۔ اس کیس میں شواہد مٹانے کے الزام میں 8 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔ 2 اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹ جیل اور پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد کے خلاف استغاثہ دائر کیا گیا۔ اس کیس میں سرکاری وکیل پر دباؤ ڈالے جانے کا انکشاف بھی ہوا اور کہا گیا کہ سرکاری وکلا پر من پسند چالان کی منظوری کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

لیکن پراسیکیوٹرجنرل نے اس بات کی تردید کی اور کہا کہ پراسیکیوٹرپرکسی قسم کا دباؤ نہیں ڈالا گیا ،پراسیکیوٹراپنے فیصلے پرخود مختارہے۔ چالان کی اسکروٹنی میں مداخلت کی اطلاع میں کوئی صداقت نہیں۔ تاہم اب سٹی کورٹ میں مقدمے کا چالان پیش کر دیا گیا ہے جس میں شرجیل میمن کو شریک ملزم قرار دیا گیا۔