مقبوضہ کشمیرکی مٹن جیل میں نظربند10نوجوانوں کو جموں منتقل کئے جانے کے خلاف لواحقین کا احتجاجی مظاہرہ

منگل 18 ستمبر 2018 15:00

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں ضلع اسلام آباد کے علاقے کہرہ بل مٹن کی سب جیل میں نظربند 10نوجوانوں کو جموں کی جیلوں میں نظربند کئے جانے کے فیصلے کے خلاف ان کے اہل خانہ نے سب جیل کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نوجوانوں کے اہلخانہ ان کے بچوں کو جموں کی جیلوں میں منتقل کئے جانے کی اطلاع ملنے پر سب جیل کے باہرجمع ہوئے اور زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔

نظربند نوجوانوں میںبٹہ گنڈ ویری ناگ سے تعلق رکھنے والا پیرزادہ محمد اشرف جو گزشتہ 14سال سے نظربند ہے اور کینسر میں مبتلا چوگام قاضی گنڈ کا ابرار احمد ڈارشامل ہے۔پیرزادہ محمد اشرف کے اہل خانہ نے صحافیوںکو بتایا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ جیل میں نظربند 10نوجوانوں کو جموں منتقل کیا جا رہا ہے تووہ جیل کے باہر جمع ہوئے اور احتجاج کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جیل سے کئی گاڑیاں باہر نکلیں جن میں وہ نوجوان بھی تھے جنہیں ہیرانگر اور کوٹ بھلوال منتقل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ احتجاجی رشتہ داروں نے ان گاڑیوں کو روک دیاجس کے بعد انہیں واپس جیل منتقل کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ ممکنہ طور پر رات کے اندھیرے میں ان کو جموںمنتقل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ابرار کینسر جیسی مہلک بیماری میں مبتلاہے جبکہ انکا ایک بھائی شکور احمد ڈار6ماہ قبل بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہوچکا ہے۔

جموں منتقل کئے جانے والے نوجوانوں میں دیالگام کے بلال احمداورخورشید احمد گنائی اوربرینٹی اسلام آباد کے ظہور احمد اور محمد اشرف گنائی بھی شامل ہیں۔احتجاجی مظاہرین نوجوانوں کو جموں منتقل نہ کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔ ادھر جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیرکے ترجمان نے ایک بیان میں مٹن جیل میں نظربند تیرہ سیاسی قیدیوں کو وادی کشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوںنے سیاسی رہنمائوں کے خلاف انتظامیہ کے اس کارروائی کو سیاسی انتقام قراردیا جس کا کوئی آئینی یا قانونی جواز نہیں ہے ۔