سینیٹ نے مغربی پاکستان نوجوانان کے تمباکو نوشی (تنسیخ) بل 2018ء کی منظوری دے دی

مغربی پاکستان سینما ہائوسز میں تمباکو نوشی (تنسیخ) بل 2018ء کی منظوری موجودہ حکومت کو بدحال معیشت ورثہ میں ملی ہے۔ قوم سے سچ بولیں گے ،ْ حقیقت اس کے سامنے رکھیں گے ،ْگیس کی قیمتوں میں اضافہ سے عام آدمی کے بجٹ پر اثر نہیں پڑے گا ،ْ شبلی فراز

منگل 18 ستمبر 2018 15:55

سینیٹ نے مغربی پاکستان نوجوانان کے تمباکو نوشی (تنسیخ) بل 2018ء کی منظوری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2018ء) سینیٹ نے مغربی پاکستان نوجوانان کے تمباکو نوشی (تنسیخ) بل 2018ء کی منظوری دے دی۔ منگل کو اجلاس میں وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن عامر محمود کیانی نے تحریک پیش کی کہ یہ بل قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے۔ ایوان نے تحریک کی منظوری دے دی جس کے بعد چیئرمین نے بل شق وار منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیا جسے منظور کرلیا گیا۔

اجلاس کے دور ان سینیٹ نے مغربی پاکستان سینما ہائوسز میں تمباکو نوشی (تنسیخ) بل 2018ء کی منظوری دے دی۔ وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن عامر محمود کیانی نے تحریک پیش کی کہ یہ بل قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے۔

(جاری ہے)

ایوان نے تحریک کی منظوری دے دی جس کے بعد چیئرمین نے بل شق وار منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیا جسے منظور کرلیا گیا۔

اجلاس کے دور ان سینیٹ میں گن اینڈ کنٹری کلب بل 2017ء پر قائمہ کمیٹی برائے کیپیٹل ایڈمنسٹریشن و ڈویلپمنٹ ڈویژن کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ اجلاس میں سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمار نے رپورٹ ایوان میں پیش کی۔اجلاس میں سینیٹ میں سانگھڑ کے صنعتی علاقے میں لوڈ شیڈنگ سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر فدا محمد نے رپورٹ ایوان میں پیش کی۔

اجلاس کے دور ان سینیٹ میں روپے کی قدر میں کمی سے متعلق سینیٹر طلحہ محمود کے عوامی اہمیت کے حامل نکتہ سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دی گئی ،ْ اجلاس میں سینیٹر فاروق حامد نائیک نے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔سینیٹر شیری رحمان کے نکتہ اعتراض کے جواب میں سینٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ ماضی میں بجلی اور گیس کے شعبوں میں گردشی قرضے کے مسئلے کے حل پر توجہ نہیں دی گئی اور مہنگی گیس خرید کر سستی فراہم کی جاتی رہی اور ہر معاملے میں جان بوجھ کر تاخیر کی گئی اور اسے لٹکایا جاتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گیس کے صارفین تقریباً 93 لاکھ ہیں۔ لائف لائن صارفین 70 فیصد ہیں جن کے لئے گیس کی قیمت میں انتہائی کم اضافہ کا گیا ہے جبکہ اس سے اوپر کے صارفین کے لئے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں 143 فیصد اضافہ کی خبریں درست نہیں ،ْ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی تحفظات ہیں، گیس اور بجلی کی قیمت بڑھنے سے پیداواری لاگت بھی بڑھتی ہے جو ہماری معیشت کے لئے اچھی نہیں ہے لیکن ہم نے غریبوں پر بوجھ نہیں ڈالا اور وراثت میں ہمیں ایسی صورتحال ملی ہے جسے ہم نے درست کرنا ہے اور ہم ان مسائل کی بنیادی وجوہات کا خاتمہ کریں گے جن کی وجہ سے یہ مسائل پیدا ہوئے۔