فیسوں کا معاملہ‘سپریم کورٹ کا تمام بڑے اسکولوں کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم

عدالت عظمیٰ کا نجی اسکولوں سے متعلق ہائیکورٹس ‘ سپریم کورٹ میں زیرالتوا کیسز کو یکجا کرنے کا بھی فیصلہ ‘سماعت 4اکتوبر کو ہو گی بڑے اسکولوں کو فریق بنا کر معاملے کو سماعت کیلئے مقرر کررہے ہیں ‘ اسکولوں کو خود اس معاملے میں اپنا دفاع کرنا ہے‘چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

منگل 18 ستمبر 2018 15:57

فیسوں کا معاملہ‘سپریم کورٹ کا تمام بڑے اسکولوں کو نوٹسز جاری کرنے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2018ء) سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں اضافے کے معاملے پر تمام بڑے اسکولوں کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم دیدیا ہے۔سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں سے متعلق ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں زیرالتوا کیسز کو یکجا کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے تمام بڑے نجی اسکولوں کو نوٹسز بھی جاری کرنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔

گزشتہ روز ایک سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بڑے اسکولوں کو فریق بنا کر معاملے کو سماعت کیلئے مقرر کررہے ہیں اور اسکولوں کو خود اس معاملے میں اپنا دفاع کرنا ہے۔سپریم کورٹ میں 4 اکتوبر کو نجی اسکولوں میں فیسوں سے متعلق کیسز کی سماعت کی جائیگی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے یکم اگست کو اپنے ایک فیصلے میں وفاقی دارالحکومت کے نجی اسکولوں کو طلبا سے گرمیوں کی چھٹیوں میں فیس وصول کرنے کو درست قرار دیتے ہوئے اس کی اجازت دی تھی۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے ہی جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بنچ نے 18 مئی 2018 کو نجی اسکولوں کو گرمیوں کی چھٹیوں میں فیس وصولی سے روک دیا تھا۔واضح رہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد تعلیم صوبائی معاملہ ہے اور صوبائی حکومتیں نصاب اور اسکولوں کے معاملات کی نگرانی کی ذمہ دار ہے۔رواں ماہ ہی سندھ ہائیکورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافے کو غیرقانونی قرار دیا تھا ،جس کے بعد حکومت نے پرائیویٹ اسکولز کو 5 فیصد سے زائد وصول کردہ فیس واپس کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔