ساہیوال‘جائیداد تنازعہ‘بیوہ 4بیٹیوں اور ادماد کے ہاتھوں قتل

منگل 18 ستمبر 2018 16:18

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2018ء) محلہ فیض آباد میں جائیداد کی خاطر بیوہ ساجدہ ابراہیم کو چار بیٹیوں اور ادماد نے قتل کر دیا ۔ساڑھے چار ماہ بعد قتل کا مقدمہ درج ۔دریائے راوی سے سر کٹی لاش بر آمد ۔محلہ فیض آباد کی بیوہ ساجدہ ابراہیم یکم مئی2018کو وفات پا گئی جس پر اسے طبی موت قرار دے کر دفن کرا گیا جسکے بعد بیوہ ساجدہ ابرا ہیم کے بھتیجے عمر فراروق نے ساجدہ ابرا ہیم کی موت کو سازش کا نتیجہ قرار دیا جس پر انکوائری میں یہ بات ثابت ہوئی کہ بیوہ ساجدہ ابرا ہیم نے اپنی زندگی میں تمام جائیداد اپنے دو بھتیجوں عمر فاروق،اطہر فاروق کے نام کرا دی بیٹیوں اور دامادوں کو نہ دی جس پر بیوہ کی بیٹیوں فریدہ عمیر،خالدہ ابراہیم،عظمیٰ ابراہیم،مسعودہ ابراہیم نے عمر حیدر اور اسکے باپ حیدر علی نے چار نا معلوم ساتھیوں کے ہمراہ ساجدہ ابراہیم بوڑھی کو کمرہ میں بند کر کے تا لہ بندی کر دی جب بھوک پیاس سے ساجدہا براہیم دم توڑ گئی اور اتفاقی موت قرار دے کر دفن کر دیا اور ملزمان فرار ہو گئے ۔

(جاری ہے)

پولیس فتح شیر نے عمر فاروق کی رپورٹ پر دس ملزموں کے خلاف مقدمہ149,148,302ت پ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔ابھی تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہو سکا۔دریں اثناء آڑا تلہ کے قریب دریائے را وی کے کنارے سے اٹکی ہوئی ایک نوجوان کی سر کٹی پولیس نے لاش بر آمد کر لی ۔مقتول کا سرملزموں نے تن سے جدا کر کے اور ایک بازو کو کاٹ کر دریا برد کر دیا ۔پولیس بہادر شاہ نے لاش پوسٹ مارٹم کے بعد لاوارث قرار دے کر آج دفن کرا دی ۔مقتول کے ورثاء اور ملزموں کا سراغ نہیں چل سکا ۔پولیس بہادر شاہ نے مقدمہ 302ت پ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

متعلقہ عنوان :