محکمہ پی اینڈ ڈی نے بھرتیوں پرپابندی عائد کردی

بھرتیوں پرپابندی کا نوٹیفکیشن جاری، پابندی کا اطلاق اورنج لائن ٹرین جیسے تمام پراجیکٹس پرہوگا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 18 ستمبر 2018 17:17

محکمہ پی اینڈ ڈی نے بھرتیوں پرپابندی عائد کردی
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18ستمبر 2018ء) محکمہ ترقیاتی و منصوبہ بندی نے بھرتیوں پرپابندی عائد کردی، بھرتیوں پرپابندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، پابندی کا اطلاق اورنج لائن ٹرین جیسے تمام پراجیکٹس پرہوگا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے ایک طرف عوام پرگیس، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور نئے ٹیکسز عائد کرکے مہنگائی کا بم گرا دیا ہے۔

دوسری جانب حکومت نے بے روزگارنوجوانوں کی امیدوں پرپانی پھیر دیا ہے۔ محکمہ ترقیاتی و منصوبہ بندی نے بھرتیوں پرپابندی عائد کردی، بھرتیوں پرپابندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے،پابندی کا اطلاق اورنج لائن ٹرین جیسے تمام پراجیکٹس پرہوگا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ایشیئن ڈویلپمنٹ اور ورلڈ بینک کے تعاون سے چلنے والے تمام منصوبوں میں بھرتیاں نہیں کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

یعنی نج لائن ٹرین جیسے تمام منصوبوں میں بھرتیوں پرپابندی کردی گئی ہے۔ بھرتیوں پرپابندی کا پی اینڈ ڈی کے تمام پراجیکٹس پرہوگا۔ پی اینڈ ڈی نے بھرتیوں پرپابندی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ واضح رہے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے13ستمبرکو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تھا وفاقی کابنیہ نے اورنج ٹرین ،راولپنڈی ،لاہور ،ملتان میٹرو بس منصوبوں کے آڈٹ کی منظوری دے دی ہے، وفاقی کابینہ نے ڈیمز کے قیام کے لئے چیف جسٹس آف پاکستان کی کاوش کو سراہا اور اسے آگے بڑھانے کا عزم کیا، ڈیمز فنڈز کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینے کے لئے انکم ٹیکس آرڈیننس میں ترمیم پارلیمنٹ میں بھجوائی جائے گی، حکومت پنجاب ہی حتمی فیصلہ کرے گی کہ میٹرو بس سروس چلانے کے لئے سالانہ 8 ارب روپے دے سکتی ہے یا نہیں، وفاقی کابینہ کے ایجنڈے پر فنانس بل نہیں تھا اور نہ ہی اس کی کوئی منظوری ہوئی ہے، حکومت نے گیس اور بجلی کی قیتموں میں اضافہ نہیں کیا اور نہ ہی تنخواہ دار طبقے پر کوئی ٹیکس عائد کیا جارہا ہے، میڈیا کو افواہوں کی بجائے خبریں تصدیق کے بعد نشر اور شائع کرنی چاہیے،بیرون ممالک سے رقم واپس لانے کے لئے خصوصی یونٹ بین الاقوامی فرانزک ماہرین کی خدمات لے گا۔