ڈاکٹر شیریں مزاری کا یورپی ممالک میں مقیم مسلمان کمیونٹی کو مذہبی آزادی کی عدم فراہمی سمیت انسانی حقوق کی بدترین صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار

منگل 18 ستمبر 2018 17:57

ڈاکٹر شیریں مزاری کا یورپی ممالک میں مقیم مسلمان کمیونٹی کو مذہبی آزادی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے یورپی ممالک میں مقیم مسلمان کمیونٹی کو مذہبی آزادی کی عدم فراہمی سمیت انسانی حقوق کی بدترین صورتحال پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لے اور اس حوالہ سے اپنا کردارادا کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزارت انسانی حقوق میں یورپی یونین کے پاکستان میں سفیر جین فرانکوئس کاٹین کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات کے دوران یورپی یونین کے پولیٹیکل قونصلر فرینک اولیور روکس اور ہیومن رائٹس قونصلر جویریہ کبانی بھی موجود تھیں۔ اس موقع پر وزارت انسانی حکام کے اعلی حکام بھی موجودتھے۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلئے باہمی تعاون مستحکم کرنے سمیت بالخصوص یورپی ممالک میں بسنے والے مسلمانوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ، مذہبی آزادی، پاکستان میں اقلیتوں کو حاصل حقوق کے علاوہ باہمی دلچسپی کے امورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پرگفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیربرائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہاکہ یورپی ممالک میں مقیم مسلمانوں کووہاں پر مذہبی آزادی کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے اوروہ بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں ،یہ صورتحال روزبروز بدترین ہوتی جا رہی ہے، یورپی یونین، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سمیت عالمی برادری کو اس صورتحال کا نوٹس لیناچاہئے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں اقلیتوں کو مساوی انسانی حقوق حاصل ہیں، اقلیتوں کی فلاح وبہبود اوران کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ وفاقی وزیر نے یورپی یونین کے سفیر کے پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلئے قانون سازی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے اقدامات حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے اور اس ضمن میں بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد یقینی بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم انسانی حقوق بالخصوص خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق یقینی بنانے کیلئے تشدد کی روک تھام اور دوران حراست اموات (بچائو اور سزا) بل، معذور افراد کے حقوق کا بل اور جسمانی سزا کی روک تھام کے بل پر کام کر رہے ہیں۔ ان بلوں کو قانونی جائزہ کیلئے وزارت قانون کو بھیج دیا گیا ہے، اس کے بعد اسے مزید کارروائی کیلئے وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے قانون پر عملدرآمد، پالیسی اور اقدامات سمیت ملک میں انسانی حقوق کی موجودہ صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندو میرج ایکٹ پر عملدرآمد کے علاوہ وزارت انسانی حقوق نے مسیحی طلاق بل بھی قومی اسمبلی میں پیش کرنے کیلئے تیار کیا ہے۔ یورپی یونین کے سفیر نے انسانی حقوق بالخصوص خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق یقینی بنانے کیلئے حکومت پاکستان کی کامیاب قانون سازی کیلئے کوششوں اور اقدامات کی تعریف کی اورکہا کہ موجودہ حکومت خصوصاً وزارت انسانی حقوق خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور مسائل کے حل کیلئے فعال کردار ادا کر رہی ہے۔

یورپی یونین کے سفیرنے خواتین کے وراثتی حقوق سے متعلق کامیاب آگاہی مہم اور انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کیلئے حکومت بالخصوص وزارت انسانی حقوق کی کوششوں کی تعریف کی۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے اس حوالے سے انہیں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔