اوجی ڈیل سی ایل کا ڈیمزفنڈ کیلئے3 کروڑ60 لاکھ کاعطیہ

چیف جسٹس سپریم کورٹ سے چیئرمین اوجی ڈی سی ایل کی ملاقات، چیف جسٹس کوڈیموں کی تعمیر کیلئے اقدامات پرخراج تحسین بھی پیش کیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 18 ستمبر 2018 19:05

اوجی ڈیل سی ایل کا ڈیمزفنڈ کیلئے3 کروڑ60 لاکھ کاعطیہ
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18ستمبر 2018ء) چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار سے ایم ڈی اور چیئرمین اوجی ڈی سی ایل نے ملاقات کی، جس میں چیئرمین اوجی ڈی سی ایل نے چیف جسٹس ڈیمز فنڈ میں 3 کروڑ 60 لاکھ روپے کا عطیہ جمع کروایا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس ڈیمز فنڈ میں مخیرلوگوں کی جانب سے بڑھ چڑھ کرپیسے جمع کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔

ڈیمز فنڈ میں صرف مخیرلوگ ہی نہیں بلکہ عام شہری بھی اپنی حیثیت کے مطابق ڈیمز فنڈ میں پیسے جمع کروا رہے ہیں۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار سے ایم ڈی اور چیئرمین آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی(اوجی ڈی سی ایل) نے ملاقات کی، ملاقات میں چیئرمین اوجی ڈی سی ایل نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کیجانب سے پانی کی قلت پرقابوپانے کیلئے ڈیموں کی تعمیر پرانہیں خراج تحسین پیش کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی ڈیموں کی تعمیر کیلئے کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ اس موقع پر چیئرمین اوجی ڈی سی ایل نے چیف جسٹس ڈیمز فنڈ میں 3 کروڑ 60 لاکھ روپے کا عطیہ بھی جمع کروایا۔ واضح رہے چیف جسٹس ڈیمز فنڈ میں اب تک 3 ارب 58 کروڑ سات لاکھ سے زائد پیسے جمع ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی ہدایات پر پاکستان ریلوے نے ڈیم فنڈ عطیہ میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے اکانومی اور بزنس کلاس کی ٹکٹوں پر ایک روپیہ، دوروپے اور دس روپے اضافی عائدکرنے کا فوری فیصلہ کیا ہے۔

ڈیم فنڈ میں عطیہ دینے کے حوالے سے اکانومی کلاس میں 100 روپے تک کا ٹکٹ خریدنے پر ہر مسافر کو ایک روپیہ اضافی اور100 روپے سے اوپر کے ٹکٹ پر دو روپے اداکرنا ہوں گے۔ اسی طرح اے سی کلاس کے ٹکٹ پر 10 روپے ادا کرنا ہوں گے۔ ڈیم فنڈ کے حوالے سے یہ معمولی کٹوتی پاکستان ریلوے کی تمام ٹکٹس، پی ٹی اوز، فری پرویلج پاسز، ملٹری ووچر، ای ٹکٹنگ، کمپیوٹرائزڈ ٹکٹس، پی سی ٹی ایس، بی ٹی ایس اور کرنٹ ریزرویشن پر لاگو ہوگی۔ ڈیم فنڈ کی مد میں لی جانے والی رقم کرائے کا حصہ نہیں ہوگی بلکہ ہر ٹکٹ کے نیچے علیحدہ سے ظاہر کی جائے گی اور جمع کردہ رقم ہر مہینے ڈیم فنڈ میں بھیجی جائے گی۔ڈیم فنڈ چارچز سے کرایہ کی رقم رائونڈ آف نہیں ہوگی اور ڈیم فنڈ چارجز قابلِ واپسی نہیں ہوں گے۔