حسن اخلاق کا ثواب اسی صورت میں ہوتا ہے جب اخلاص ہوگا،ذاتی مفادات کیلئے اچھے اخلاق اپنانے سے ثواب نہیں ملے گا ، علامہ محمد الیاس عطار قادری

منگل 18 ستمبر 2018 20:03

حسن اخلاق کا ثواب اسی صورت میں ہوتا ہے جب اخلاص ہوگا،ذاتی مفادات کیلئے ..
کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) امیر اہل سنت علامہ محمد الیاس عطار قادری نے کہا ہے کہ حسن اخلاق کا ثواب اسی صورت میں ہوتا ہے جب اخلاص ہوگا،ذاتی مفادات کیلئے اچھے اخلاق اپنانے سے ثواب نہیں ملے گا۔ انسان اچھے اخلاق کے ذریعے روزے رکھنے والوں اور رات کے وقت تہجد ادا کرنیوالے کے جیسا درجہ پالیتا ہے،میزان عمل میں حسن اخلاق سے زیادہ وزنی کوئی چیز نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بذریعہ ویڈیو لنک مدنی مذاکرے میں شرکاء کے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

امیر اہل سنت نے کہا کہ نماز تہجد ادا کرنے سے چہرہ نورانی ہوجاتا ہے،اس نیت کیساتھ تہجد کی نماز ادا نہ کی جائے بلکہ اللہ کی رضا کیلئے تہجد کی نماز ادا کی جائے جو لوگ پیارے آقاصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو نور مانتے ہیں ان کے چہروں پر نور آجاتا ہے۔

انہوں نے مسجد کے آداب سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مسجد میں ہنسنا قبر میں اندھیرا لاتا ہے،جو مسجد میں دنیا کی بات کرتا ہے اس کے چالیس سال کے نیک اعمال برباد ہوجاتے ہیں،منہ،بدن یا لباس میں بدبو ہونے کی صورت میں مسجد میں داخلہ ممنوع ہے،منہ کی صفائی کا خیال رکھیں،منہ کی صفائی کیلئے مسواک کرنا مفید ہے۔

متعلقہ عنوان :