راولپنڈی،پیر مہر علی شاہ یونیورسٹی میں طلبہ کو سیکورٹی کے نام پر حبس بے جا میں رکھ کر زدو و کوب کرنامعمول بن گیا

بائیک پارک کرنے کے واقعہ پرداخلہ کے لئے آنے والے طالب علم کو 3گھنٹے کمرے میں بند کر کے زود و کوب کیا گیا

منگل 18 ستمبر 2018 20:26

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2018ء)پیر مہر علی شاہ ائیرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی میںدن دیہاڑے طلبہ کو سیکورٹی کے نام پر حبس بے جا میں رکھ کر زدو و کوب کرنااورطلبہ و سیکورٹی گارڈز کے درمیان تلخ کلامی روزانہ کا معمول بن گیا طلبہ کا کہنا ہے کہ سیکورٹی کے نام پر کارڈز چیک کرتے ہوئے طلبہ کو ذلیل کرنا اور ان سے بدتمیزی یونیورسٹی گارڈز کا آئے دن طلبہ سے الجھنا نا قابل برداشت ہے گزشتہ کئی روز سے جاری نئے سال کے داخلوں کے دوران نئے انے والے طلبہ اور والدین سے بد تمیزی سے پیش آتے ہیں یہاں تک کے کئی طلبہ کے ساتھ بات زود کوب تک پہنچ گئی گزشتہ روز احمد نامی یونیوسٹی کاطالب علم اپنی بہن کے ایڈمیشن کے لئے یونیورسٹی آیا تو بائیک پارک کرنے جیسے معمولی واقعہ پر اس کو 3گھنٹے ایک کمرے میں بند کر کے زود و کوب کا نشانہ بنایا گیا طلبہ میں اس حوالے سے سخت اشتعال پایا جاتا ہے جواحتجاج کا ارادہ بھی رکھتے ہیں یونیورسٹی انتظامیہ اس معاملے میں بالکل بے بس نظر ارہی طلبہ کا کہنا ہے کہ سوڈنٹ افیرز کے ڈارئریکٹرز صرف بڑی بڑی تنخواہیں لینے میں مصروف ہیں جب کے طلبہ مسائل سے انہیں کوئی سروکار نہیں ہے۔