Live Updates

حیدرآباد،کالاباغ ڈیم کو ملک کی تین صوبائی اسمبلیاں مسترد کرچکی ہیں، سید ناصر حسین شاہ

جب ہم بھاشا ڈیم کی حمایت کرتے ہیں تو پھر ہم پر کالاباغ ڈیم مسلط کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ آرٹیکل 6سب سے پہلے تو ان لوگوں پر لگنا چاہئے جنہوں نے آئین کوتوڑا،صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز کی میڈیا سے گفتگو

منگل 18 ستمبر 2018 20:47

حیدرآباد،کالاباغ ڈیم کو ملک کی تین صوبائی اسمبلیاں مسترد کرچکی ہیں، ..
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2018ء) صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسزسید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کالاباغ ڈیم کو ملک کی تین صوبائی اسمبلیاں مسترد کرچکی ہیں، بھاشا ڈیم پر 2009ء میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے پیسے مختص کئے تھے اس کا گلگت بلتستان اور کشمیر کے ساتھ زمین کا تنازعہ تھا۔حیدرآباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید ناصر حسین شاہ نے کہاکہ وزیراعظم جب دیگر ڈیموں کی بات کرتے ہیں تو پھر سوال کالاباغ ڈیم کا اٹھ جاتا ہے ۔

کالاباغ ڈیم کی مخالفت کرنے والوں کوجاہل اور ضدی بھی کہا گیا ، ہم جیسے بھی ہیں محب وطن ہیں جب ہم بھاشا ڈیم کی حمایت کرتے ہیں تو پھر ہم پر کالاباغ ڈیم مسلط کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 6سب سے پہلے تو ان لوگوں پر لگنا چاہئے جنہوں نے آئین کوتوڑا، چیف جسٹس پاکستان قابل احترام ہیں اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ قانون اور آئین کی تشریح کہتی ہے کہ کہ ان لوگوںپر لگے جو اس طرح کی بات کہتی ہے تو ظاہر ہے عدالت عظمیٰ کی طرف سے جو بھی فیصلہ آئے گا اسے قبول کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ملک میں تبدیلی کی بات کی تھی اور کہا تھا کہ ہم نئے لوگوں کو آگے لائیںگے وہ کرپشن کا خاتمہ اور احتساب کی بات کرتے تھے لیکن آج ان کے ساتھ اسٹیج پر نیب زدہ لوگ بیٹھے ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ پانی ضائع ہونے کی بات کررہے ہیں انہوں نے کبھی ڈیلٹا نہیں دیکھا ، ہم 9 سال سے پانی کے مسئلے سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے کراچی میں آباد تارکین وطن کو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کرنے کی بات کی ہے 1970ء کے بعد آنے والے بنگالیوں کے پاس پرانی شناخت ہے لیکن 1973ء کے بعد سے جو آئے ہیں ہم ان کو شہریت دینے کے مخالف ہیں کیونکہ وہ جرائم میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانی کے حوالے سی1991 کا معاہدہ ایک غیر جمہوری حکومت نے کیا تھا ناصر شاہ نے کہا کہ سندھ میں 2012 کے بلدیاتی نظام کوپیپلز پارٹی نے رائج کیا تو سندھ میں وہی لوگ اس کی مخالفت میں نکلے جو اس سے مستفید ہوتے رہے ہیں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے اس وقت بلدیاتی انتخابات کروانے کے لئے ڈیڈ لائن دی جس کے باعث بلدیاتی نظام میں بہتری نہ لاسکے لیکن سندھ کے بلدیاتی نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے آئندہ بلدیاتی الیکشن سے قبل کچھ تبدیلی کی جائے گی سندھ حکومت کو ڈرینج اور سیوریج کے مسائل کا سامناہر شہر میں رہا ہے سیوریج کے ناقص نظام کے باعث سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتی ہیں سندھ میں سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے کے بعد سڑکوں کی تعمیر بھی کی جائے گی اور ان علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر کو ترجیح دی جائے گی جہاں سڑکوں کی تعمیر سے زیادہ فائدہ ہوگا انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے عوام کے مسائل حل کئے ہیں یہی وجہ ہے کہ اس بار سندھ کے عوام نے پیپلز پارٹی کو پہلے سے زیادہ ووٹ دیئے ہیں اور بلاول بھٹو نے پیپلز پارٹی کے وزراء پر چیک اینڈ بیلنس رکھا ہوا ہے ناصر شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بجٹ میں ڈویلپمنٹ کے فنڈ میں 84 ارب روپے کم کئے ہیں جس سے ڈویلپمنٹ کی اسکیموں پر کافی فرق پڑے گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات