بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اور انڈونیشیا ایئرلنگا یونیورسٹی کا وفود کے تبادلوں اور مشترکہ تحقیق کے منصوبوں پر اتفاق

مسلم دنیا کی جامعات کو بین الممالک ڈگری پروگراموں کے اجراء پر توجہ دینا ہو گیا،ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی

منگل 18 ستمبر 2018 21:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2018ء) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اور انڈونیشیا کی ایئرلنگا یونیورسٹی نے وفود کے تبادلوں ، تدریسی معیار کی بہتری اور مشترکہ تحقیق کے منصوبوں کے اجراء پر اتفاق کیا ہے ۔ منگل کو ایئر لنگا یونیورسٹی کے 9 رکنی وفد نے اسلای یونیورسٹی کے نیو کیمپس کا دورہ کیا اور جامعہ کے ریکٹر ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی، صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش، جامعہ کے نائب صدور، ڈینز، ڈائریکٹر جنرلز، شعبہ جات کے سربراہان اور اکیڈمک سٹاف سے ملاقات کی۔

اجلاس میں سمسٹر سطح پر پروگراموں کے تبادلوں اور ایک عارضی دستاویز پر دستخط کئے جسے باقاعدہ باہمی تعاون کے معاہدے کی توثیق کیلئے متعلقہ حکومتی اداروں کو بھیجا جائے گا۔

(جاری ہے)

وفد نے جامعہ کے اساتذہ و طلباء کے ساتھ معلوماتی نشستیں بھی کیں جن میں یونیورسٹی آف ائیر لنگا میں ڈگری اور ڈپلومہ پروگراموں بارے آگاہ کیا گیا۔ وفد کے ایک رکن شعبہ میڈیا کے سربراہ ڈاکٹر عرفان و حیودی نے کہا کہ اس دورے کے دوران ایئر لنگامیں سکالرشپس، مشترکہ تعاون کے منصوبوں اور تحقیق کے فروغ کے اقدامات کو زیر بحث لا رہے ہیں اور حالیہ دورہ کوانتہائی تعمیری قرار دیا۔

وفد نے دوطرفہ تعاون کے ضمن میں جامعہ کے دورے کو انتہائی اہم قرار دیا۔ ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی نے اپنے خطاب میں مسلم دنیا پر زور دیا کہ ان کی جامعات کو بین الممالک ڈگری پروگراموں کے اجراء پر توجہ دینا ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ مقامی مسائل کے مقامی حل نکالنے ہونگے۔ انہوں نے جامعہ کی غیر ملکی جامعات کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں بارے تفصیلی بریفنگ دی۔

ڈاکٹر احمد الدریویش نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ دو طرفہ تعاون کے منصوبوں پر خاص توجہ دے رہی ہے اور حال ہی میں انٹرنیشنل جامعات کے ساتھ ایسے معاہدے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سے فارغ التحصیل انڈونیشیا کے طلباء وہاں بہترین پوزیشنز پر ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جامعہ اسلام کے پیغام امن کے فروغ کیلئے کاوشیں جاری رکھے گی۔ اس موقع پر فیکلٹی آف سوشل سائنسز کی ڈین ڈاکٹر ثمینہ ملک نے وفد کو خوش آمدید کہا اور فیکلٹی کے حوالے سے بریف کیا۔ بعد ازاں فیکلٹی آف سوشل سائنسز کا دورہ کیا اور وہاں شعبہ بین الاقوامی تعلقات، میڈیا اور سوشیالوجی کے لیکچرز میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :