تھیلیسیمیاکے مرض کو روکنے اوربچوں کو اس سے بچانے لئے آگاہی مہم اور مثبت اقدامات اختیارکرنے کے لئے سیمینارکا انعقاد

منگل 18 ستمبر 2018 21:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2018ء) شاہین فاؤنڈیشن اور المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی کے اشتراک سے تھیلی سیمیاکے مرض کو روکنے اوربچوں کو تھیلی سیمیاکاشکارہونے سے بچانے لئے آگاہی مہم اور مثبت اقدامات اختیارکرنے کے لئے ایک سیمینارکا انعقادکیا گیا۔جس کے مہمان خصوصی المصطفیٰ ویلفیئرسوسائٹی کے سرپرست اعلیٰ سابق وفاقی وزیرڈاکٹرحاجی محمدحنیف طیب تھے ،جب کہ سابق ممبرقومی اسمبلی سید آصف حسنین ،سیدعمادالدین ،ڈاکٹرعبدالرحیم ،پروفیسر علامہ اصغر شاہ،مرزامقصودبیگ ،سید محمدعرفان شاہ ،عبدالہادی ،سیدساجد جمال ،ذوالفقارعلی مغل ،چوہدری محمد جاوید گجر،ڈاکٹرذیشان احمد،ڈاکٹروجاہت خان قاضی نے بھی شرکت کی ۔

سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرحاجی حنیف طیب نے اپنے خطاب میں کہاکہ دنیا بھر میں شادی سے پہلے لڑکے اور لڑکیوں کے تھیلی سیمیاکے ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں ،اگردونوں میں مائنرتھیلی سیمیاہوگا تو پھر اولادجب پیداہوگی تو وہ غالب ہے کہ میجرتھیلی سیمیاکے مرض میں مبتلاہوگی ۔

(جاری ہے)

تھیلی سیمیاسے متاثرہ بچے کا دردحقیقی معنوں میں والدین ہی سمجھ سکتے ہیں ۔

عموماًپندرہ یابیس سال کی عمر میں متاثرہ مریض انتقال کرجاتے ہیں۔ایسے مریضوں کی پرورش والد بالخصوص والدہ کے لئے کسی آزمائش سے کم نہیں ہوتی۔تھیلی سیمیاکے مرض کی نوعیت سے آگاہی کے لئے سیمینارکا انعقادکیاجاتاہے۔اس کا علاج بلڈٹرانسفیوژن کے ذریعے کیاجاتاہے جو کہ ایک مہنگا علاج ہے۔المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی ایسے غریب مریضوں کا بلڈٹرانسفیوژن کے ذریعے علاج کرتاہے۔

شاہین فاؤنڈیشن نے اس سلسلے میں المصطفیٰ کے تعاون سے آگاہی مہم کاآغازکیاہے۔المصطفیٰ اس سلسلے میں شاہین فاؤنڈیشن کا شکرگزارہے کہ تھیلی سیمیاکے بچوں کے علاج کیلئے بلڈکی ضرورت پڑے گی تومکمل تعاون کرے گا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں بھی عالمی قوانین کے تحت شادی سے پہلے تھیلیسیمیاکے مرض کی تشخیص کے لئے شادی سے پہلے ٹیسٹ کے لئے مؤثر قانون سازی کرکے اس پر عمل درآمد کروایا جائے۔