سپریم کورٹ ، خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں خلاف ضابطہ تقرریوں کیخلاف ازخود نوٹس کیس میں نیا بورڈ آف گورنرز لگانے کا حکم

منگل 18 ستمبر 2018 22:16

سپریم کورٹ ، خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں خلاف ضابطہ تقرریوں کیخلاف ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں خلاف ضابطہ تقرریوں کیخلاف ازخود نوٹس کیس میں نیا بورڈ آف گورنر لگانے کا حکم جاری کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا ہے اور قرار دیا کہ سپریم کورٹ خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں کا خود جائزہ لے گی اگر وہاںکوئی بہتری نظر نہیں آئی تو یہ درخواست دوبارہ بحال کرکے دوبارہ سماعت کی جائے گی ، منگل کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی خلاف ضابطہ تقرریوں سے متعلق دائرمختلف درخواستوں کی سماعت کی، ا س موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اب نئی حکومت بن چکی ہے اسے چاہیی کہ وہ مختلف ہسپتالوں میں کی گئی خلاف ضابطہ تقرریوں کو درست کرے ، عدالت کے استفسارپر ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے پیش ہوکر بتایا کہ ہسپتالوں میں تقرری کے حوالے سے عارضی بورڈ آف گورنر پہلے بنایا گیا تھا، جس کی وجہ سے یہ معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوسکا عدالت نے حکم دیا کہ نیا بورڈ آف گورنر لگاکر معاملات کو درست انداز میں چلایا جائے اور تمام ہسپتالوں میں مریضوں کوعلاج کی سہولتوں کی فراہمی اورصفائی کی صورتحال سمیت تمام شعبوں میں بہتری لائی جائے ، عدالت صوبے کے ہسپتالوں میں بہتری لانے کے حوالے خود جائزہ لے گی ، اوراگرصورتحال تسلی بخش نہ ہوئی تودرخواست دوبارہ بحال کرتے ہوئے کیس کی دوبارہ سماعت کی جائے گی بعدازاں عدالت نے درخواست نمٹاد دریں آثناء اسی عدالت نے انسانی اعضا کی غیرقانونی پیوندکاری سے متعلق کیس کے حوالے سے مقررہ کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کونمٹا دیا ہے،سماعت کے دوران غیرقانونی انسانی اعضا کی پیوندکاری سے متعلق کمیشن نے عدالت میں رپورٹ پیش کی جس کا جائزہ لینے کے بعد عدالت نے سفارشات منظور کرتے ہوئے ان پرعملدرآمد کرنے کا حکم دیا کہ اور کہا کہ اس معاملے میں ہر 30 روز بعد عملدرآمد کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے عدالت 6 ماہ کے بعد دوبارہ فیصلہ کرے گی کہ کتنے عرصے بعد عملدرآمد رپورٹ لی جائے