حکومت کا عوام پر بجلی بم گرانے کا امکان

بجلی کی قیمت میں ایک روپے 49 پیسے اضافے کا امکان، نیپرا 26 ستمبر کو جائزہ لے گا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 19 ستمبر 2018 11:44

حکومت کا عوام پر بجلی بم گرانے کا امکان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 ستمبر 2018ء) : حکومت نے عوام پر بجلی بم گرانے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بجلی کی قیمت میں 1 روپیہ 49 پیسے اضافے کا امکان ہے۔ بجلی کی قیمت میں اضافہ اگست کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا جائے گا۔ اس حوالے سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) 26 ستمبر کو جائزہ لے گا۔

بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک اور ماہانہ 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر نہیں ہو گا۔ خیال رہےکہ اس سے قبل گیس کی قیمتوں میں بھی اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔ 17 ستمبر کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی گئی۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ غریب صارفین پر کم سے کم بوجھ ڈالا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غریب صارفین کو گیس پر یومیہ 80 پیسے اضافی دینا ہوں گے۔ ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیا ہے۔ایل پی جی پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی کردی گئی ہے جبکہ گھریلو سلنڈر 250 روپے سستا ہو گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ امیر طبقے کے لیے گیس کی قیمتوں میں زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔ گیس کی قیمتوں کے سلیب میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

جبکہ گذشتہ روز بھی وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے منی بجٹ پیش کیا۔ منی بجٹ کے تحت سگریٹ مہنگی اور مہنگےموبائل فون پرمزید ٹیکس عائد کر دیا گیا۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ بینکنگ ٹرانزیکشن پر واپس اعشاریہ 6 فیصد ٹیکس لگے گا۔ چارلاکھ سے 8 لاکھ روپے سالانہ آمدنی والوں پرایک ہزار روپے ٹیکس عائد ہوگا۔ لگژری آئٹمز پر ٹیکس بڑھانے کا اعلان کرتےہوئے انھوں نےبتایا کہ چالیس سے 50 لاکھ آمدن والوں کو 25 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔اٹھارہ سو سے اوپر کی گاڑیوں پر 20 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ ایکسپورٹ انڈسٹری کو 5 ارب روپے ریلیف دیاجائےگا جبکہ بارہ لاکھ تک کی آمدن ٹیکس فری رہے گی۔