ہندو راشٹر کا مطلب یہ نہیں اس میں مسلمانوں کے لیے کوئی جگہ نہیں،آر ایس ایس

آر ایس ایس کے نظریے کو لوگوں تک پہنچنے کے لیے تقریب،سربراہ کا مسلمانوں کے بارے میں نرم رویئے کا اعادہ

بدھ 19 ستمبر 2018 14:50

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2018ء) بی جے پی کی نظریاتی سرپرست تنظیم راشٹریہ سوئیم سیوک سنگھ یا آر ایس ایس نے کہاہے کہ ہندو راشٹر کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس میں مسلمانوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اگر مسلمان نہ ہوں گے تو ہندوتوا کا کوئی مطلب باقی نہیں رہ جاتا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق یہ حیرت انگیز بیان تنظیم کے سربراہ موہن بھاگوت نے دیا ہے جو آر ایس ایس کے زیر انتظام منعقد ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب کا مقصد آر ایس ایس کے نظریے کو لوگوں تک پہنچانا ہے۔

(جاری ہے)

موہن بھاگوت نے اپنی تقریر میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سر سید احمد خان کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آریہ سماج برادری نے پہلا مسلمان بیرسٹر بننے پر خراج تحسین پیش کرنے کے لیے انھیں ایک تقریب میں مدعو کیا تھا، جہاں سر سید نے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہوا کہ آپ نے ہمیں اپنوں میں شمار نہیں کیا، کیا ہم بھارت ماتا کے لعل نہیں ہیں۔ہمارا عبادت کا طریقہ بدل گیا، اس کے علاوہ اور کیا بدلا'مجھے نہیں معلوم کہ سر سید نے یہ بات کہی تھی یا نہیں، یا کس سیاق و سباق میں کہی تھی۔ لیکن اہم سوال یہ ہے کہ موہن باگھوت کیا پیغام دینا چاہ رہے تھے اور کیوں

متعلقہ عنوان :