عالمی فوجداری عدالت کی میانمار حکومت کیخلاف ابتدائی تحقیقات

فوجداری عدالت کی پراسیکیوٹر فاتو بن سودا ابتدائی تحقیقات کے دوران سارے معاملات کا جائزہ لیں گی

بدھ 19 ستمبر 2018 14:50

دی ہیگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2018ء) بین الاقوامی فوجداری عدالت نے روہنگیا مسلمانوں پر میانمار حکومت کے مظالم کی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔میانمار حکومت پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام، عصمت دری، تشدد اور مسلمانوں کو ملک سے نکالنے کے الزامات ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق بین اقوامی فوجداری عدالت کی پراسیکیوٹر فاتو بن سودا ابتدائی تحقیقات کے دوران اس بات کا جائزہ لیں گی کہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف فوجی کریک ڈاون کی مکمل تحقیقات کے لیے شواہد موجود ہیں یا نہیں۔

اس سے پہلے اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ میانمار کی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف اس سطح پر جاکر تشدد کیا جس کے بارے میں سوچنا بھی مشکل ہے۔رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ الزامات کی جامع آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں، میانمار کی فوج کے سربراہ اور دیگر اعلی افسران کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے۔