لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے،راجہ محمد فاروق حیدر

کشمیریوں کا بنیادی مسئلہ حق خود ارادیت کا ہے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج دہشت گردی کرتے ہوئے معصوم کشمیریوں پر اندوہناک مظالم ڈھا رہی ہے،وزیر اعظم آزاد کشمیر کشمیر کے حوالے سے کافی عرصہ سے بات کر رہے ہیں ،یہاں آ کر بہت خوشی ہوئی ،ہر فورم پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور منقسم خاندانوںکے مسائل پر اپنا کردار ادا کریں گے ،برطانوی وفد کا وزیر اعظم کا شکریہ

بدھ 19 ستمبر 2018 18:56

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2018ء) وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ ہندوستان نے مقبوضہ وادی کو فوجی کیمپ بنا رکھا ہے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے منقسم خاندانوں کا دکھ اپنی جگہ 1989سے لے کر اب تک 95ہزار شہید معصوم کشمیری ہوچکے ہیںجبکہ برہان وانی کی شہادت کے بعد 690کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا جا چکا ہے دودن قبل چھ کشمیریوں کو شہید کیا گیا اور ان شہداء کی لاشوں کی بے حرمتی کی گئی وزیراعظم نے کہا کہ کشمیریوں کا بنیادی مسئلہ حق خود ارادیت کا ہے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج دہشت گردی کرتے ہوئے معصوم کشمیریوں پر اندوہناک مظالم ڈھا رہی ہے ۔

فلسطین کے بعد کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے ہندوستانی حکومت کی جانب سے حق خودارادیت سے انکار کی وجہ سے معاملہ تاخیر کا شکار ہوا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی اور یورپی ارکان پارلیمنٹ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفد میں برطانوی پارلیمنٹ میں کل جماعتی کشمیر گروپ کے چیئرمین کرس لزلی ، رکن پارلیمنٹ عمران حسین، لارڈ قربان حسین، فیصل رشید اور رکن یورپین پارلیمنٹ مِس انتھیا مکینٹائر،تحریک حق خود ارادیت یورپ کے چیئرمین راجہ نجابت حسین ،وائس چیئرمین امجد حسین مغل شامل تھے۔

وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ کشمیری صرف اور صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد چاہتے ہیں اگر سکاٹ لینڈ ،مشرقی تیمور سمیت دیگر قوموں کو رائے شماری کے ذریعے اپنے حق کا فیصلہ کرنے کا موقع مل سکتا ہے تو ہمیں کیوں نہیں ہم بھی برابر کے شہری ہیںہمارے بھی حقوق ہیں،پاکستان کے لیے ہماری نسلوں نے قربانیاں دی آزاد و مقبوضہ خطہ کے عوام نے پاکستان کے حق میں فیصلہ کیا جو ان کا حق تھا مگر اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا کیونکہ بھارت نے کبھی بھی نہ کسی قانون کو مانا اور نہ ہی اقوام متحدہ کی کسی کرارداد پر عمل پیرا ہوا۔

جرمنی کے خلاف دوسری جنگ عظیم میںبرطانیہ نے بھی لڑائی لڑی اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو خطے کے اندر بد امنی رہے گی اگر ہندوستان نے بات چیت نہ کی اور کشمیریوں کو ان کا حق نہیں دیا تو پھر خطے کے اندر شدت پسندانہ رجحانات فروغ پا سکتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان کے دو چہرے ہیں ایک کشمیریوں کے لیے اور دوسرا اقوام عالم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے اس کے باوجود کشمیری سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر بھارت کی آٹھ لاکھ پیرا ملٹری ٹروپس کا مقابلہ پتھروں سے کر رہے ہیں ۔

حق خود ارادیت کے لیے گن اٹھانے والے کشمیری نوجوانوں کو شہید کر نے کے بعد ان کی لاشوں کی بے حرمتی کی جا رہی ہے ۔کشمیر کوئی سرحدی تنازعہ نہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق دیا جائے ۔مسئلہ کشمیر کے اصل فریق کشمیری ہیں اور اقوام عالم میں سب سے زیادہ ظلم کشمیر کے اندر بھارتی افواج نے شروع کیا ہوا ہے جس کا مہذب دنیا کو نوٹس لینا ہو گا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ خونی لکیر نے کشمیریوں کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا عزیز و اقارب کو چھوڑ کر لاکھوں کشمیری پاکستان و کشمیر کے اندر مہاجر کیمپوں میں اپنی زندگی گزار رہے ہیںجبکہ میں خود منقسم خاندان سے ہوں میری والدہ سرینگر سے تھیںاور میرا انتخابی حلقہ لائن آف کنٹرول پر ہی واقع ہے مقبوضہ کشمیر کے اندر تو ظلم کا بازار گرم ہے جو کئی نوجوانوں ،بچوں ،بوڑھوں ،عورتوں اور بزرگوں کی قربانیوں کی داستان رقم کر چکااس کے ساتھ ساتھ بھارتی فوج کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر سنائپر گن سے معصوم شہریوں اور عورتوںکی ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے۔

ایمبو لینسز ،سکول وینز اور مسافر بسوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیری پر امن قوم ہیں ،برطانیہ کے کشمیریوں کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں ہمارا بہت بڑا حصہ تارکین وطن کی صورت برطانیہ آباد ہے جبکہ لندن آزاد دنیا کا داراخلافہ ہے برطانوی حکومت کو اس معاملے پر آگے آنا چاہیے اور بھارت کو کشمیریوں کے حق آزادی دلوانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔برطانوی وفد نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کشمیر کے حوالے سے کافی عرصہ سے بات کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ یہاں آ کر بہت خوشی ہوئی وفد نے یقین دہانی کروائی کہ ہم ہر فورم پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور منقسم خاندانوںکے مسائل پر اپنا کردار ادا کریں گے ۔