ذمہ داری اور امید بڑے بڑے چیلنجز اور پیچیدہ مسائل کا جراتمندانہ حل ،اہم اصول ہیں، خالد مشعل

غزہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے ،الگ قرار نہیں دیا جاسکتا، غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ پابندیوں کے خاتمہ کا وقت قریب آگیا ہے ، حماس

بدھ 19 ستمبر 2018 19:31

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2018ء) حماس کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ ذمہ داری اور امید بڑے بڑے چیلنجز اور پیچیدہ مسائل کا جرات مندانہ حل اہم اصول ہیں۔ قضیہ فلسطین کے لیے حماس جدید اسلوب کو اپناتے ہوئے امید، جرات اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے عزم صمیم پر قائم ہے۔غزہ کی پٹی میں حماس کے 30 یوم تاسیس کی مناسبت سے منعقدہ ایک سیمینار سے ٹیلیفونک خطاب میں انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم آزادی کی منزل تک پہنچنے کیلئے خود کو جدید وسائل سے آگاہ رکھے۔

قومی یکجہتی کے قیام اور دیرینہ قومی مسائل کے حل کیلئے جدید اسلوب اپنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کو درپیش بحرانوں کے حل کے روایتی انداز فکر سے ہٹ کر کام زیادہ موثر اور نتیجہ خیز ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

خالد مشعل نے کہا کہ قضیہ فلسطین کو بدنام کرنے اور فلسطینی قومی پروگرام کو تباہ کرنے کیلئے طرح طرح کی افواہیں اڑائی جا رہی ہیں۔فلسطینی اتھارٹی کو بھی اپنے کردار کے بارے میں نظر ثانی کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حماس نے قضیہ فلسطین کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ پابندیوں کے خاتمہ کا وقت قریب آگیا ہے۔ غزہ وطن عزیز فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے اور اسے الگ سے کوئی علاقہ نہیں قرار دیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کی آزادی اور سلب کردہ تمام حقوق صرف مسلح جہاد اور مزاحمت سے ممکن ہیں۔

متعلقہ عنوان :