غیر منافع بخش اداروں کو ایس ای سی پی کے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کیلئے ریگولیٹری فریم ورک پر آگہی دینے کیلئے سیمینار کا انعقاد

بدھ 19 ستمبر 2018 20:07

غیر منافع بخش اداروں کو ایس ای سی پی کے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2018ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے غیر منافع بخش اداروں کو ایس ای سی پی کے منی لانڈرنگ کے انسداد اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کیلئے ریگولیٹری فریم ورک پر آگہی دینے کیلئے لاہور اور پشاور میں سیمینار منعقد کئے۔ پشاور میں سیمینار پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس جبکہ لاہور میں انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس کے تعاون سے منعقد کیا گیا۔

اسی سلسلے میں ایک سیمینار اسلام آباد میں بھی منعقد کیا جا چکا ہے۔ ایس ای سی پی نے حال ہی میں غیر منافع بخش اداروں کیلئے اینٹی منی لانڈرنگ اور کاؤنٹر فنانشل ٹیرارزم گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جن میں ان اقدامات سے متعلق رہنمائی فراہم کی گئی ہے جو کہ منی لانڈرنگ کی اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لئے غیر منافع بخش اداروں (این پی اوز) کو قانون کے تحت اٹھانے ہیں۔

(جاری ہے)

ایس ای سی پی حکام نے شرکاء کو کمپنیز ایکٹ 2017ء کے تحت تشکیل دیئے گئے غیر منافع بخش اداروں پر لاگو ہونے والے انضباطی فریم ورک سے آگاہ کیا اورغیر منافع بخش تنظیموں کے لئیمنی لانڈرنگ / دہشت گردی کی مالی معاونت کے تدارک کی بابت کئے گئے انضباطی اقدامات پر روشنی ڈالی۔ مزید برآں شرکا ء کو بتایا گیا کہ غیر منافع بخش اداروں کے لئے جاری کی گئی گائیڈ لائنز کے ذریعے منی لانڈرنگ کیانسداد اور دہشت گردی کی مالی معاونت کیتدارک کی سفارشات بھی ان اداروں سے وابستہ افراد کی رہنمائی کریں گی۔

ان گائیڈ لائنز میں غیر منافع بخش تنظیموں کیلئے خطرات کے اسباب، دہشت گردی کی مالی معاونت کے طریقِ کار، خطرے کی علامتوں وغیرہ نشاندہی کی گئی ہے۔ حکام نے شرکا کو بتایا کہ ایس ای سی پی نے کوشش کی ہے کہ غیر منافع بخش تنظیمیں ضروری کارروئیاں اور اقدامات خود سے اٹھائیں۔ انہوں نے اس ضمن میں نیکٹا کے کردار کو بھی سراہا۔ سیمینارز میں صحت، تعلیم، معاشرتی اصلاح کے شعبوں میں کام کرنے والے غیر منافع بخش اداروں، این جی اوز کے نمائندوں نے بھر پور شرکت کی اور دلچسپی کا اظہار کیا۔