Live Updates

نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا معطلی کے فیصلے کے پیچھے این آر او کا عکس خارج از امکان نہیں ‘سردار عتیق احمد خان

موجودہ حالات میں پاکستان کسی کشمکش کا متحمل نہیں ہو سکتا سیاسی جماعتوں کو ماضی کی روش ختم کر کے ملک کیلئے سوچنا ہو گا‘سابق وزیراعظم آزاد کشمیر

بدھ 19 ستمبر 2018 20:33

صدر گوگیرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2018ء) سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا معطلی کے فیصلے کے پیچھے این آر او کا عکس خارج از امکان نہیں ڈیل دنیا میں ہر جگہ ہوتی ہے اس معاملہ پر ڈیل ہونا کوئی انہونی بات نہیں سیاسی مقدمات کے تانے بانے دنیا کے مختلف ممالک تک جاتے ہیں سابق دور حکومت میں مسلم لیگ(ن) نے پیپلز پارٹی جبکہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں مسلم لیگ پر مقدمات بنتے رہے ہیں سیاسی جماعتیں سیاسی لڑائی میں حدیں کراس کرتے ہوئے دشمنی تک پہنچ جاتیں ہیں ،عمران خان کی وکٹری تقریر میں کشمیر کے حوالے سے گفتگو خوش آئندہے بد قسمتی سے پاکستان میں امیر کے لیے قانون الگ اور غریب کے لیے قانون الگ ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نی( قصبہ گوگیرہ) اوکاڑہ میں خزانہ ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر عبدالستار ہانس کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا سرادر عتیق احمد نے کہا کہ کسی بھی منتخب ہونے سے بہت زیادہ توقعات وابستہ کرنا کسی صورت درست نہیں پالیسیاں کسی بھی وقت تبدیل ہوتی رہتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کلثوم نواز کی وفات کے بعد میاں نواز شریف کی پیرول پر رہائی کے رات گئے آرڈر کرنا اور اس میں توسیع کرنا احسن اقدام تھا جبکہ اس سے بھی اچھی بات میاں نواز شریف کی جانب سے دوران پیرول کوئی سیاسی بات نہ کرنا ان کی سیاسی دانش مندی تھی میاں نواز شریف ،مریم اور کیپٹن صفدر کی سزا معطلی کے فیصلے کے بعد عدلیہ کی جانب داری کی باتیں کرنے والوں کو بھی معلوم ہو گیا ہے کہ عدلیہ آزاد ہے ۔

سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستان کسی کشمکش کا متحمل نہیں ہو سکتا سیاسی جماعتوں کو ماضی کی روش ختم کر کے ملک کے لیے سوچنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں نئے لوکل گورئمنٹ کا نظام رائج ہونا نا گزیر ہے اس نظام کے تحت ایم این ایز ا ور ایم پی ایز صرف ملکی قانون سازی کریں جبکہ منتخب بلدیاتی نمائندے گراس روٹ لیول پر عوامی مسائل حل کریں ہر فرد کو عمران کے نئے لوکل گورئمنٹ نظام کو سپورٹ کرنا چاہیے ۔

سرادر عتیق احمد خان نے کہا کہ بیرون ملک غیر قانونی بھجوائے جانے والی رقوم میں سے پچاس فیصد بھی ملک میں واپس آ جائیں تو نہ صرف ملکی قرضے ختم ہو سکتے ہیں بلکہ ملک میں خوشحالی آ سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمراں خان کی سادگی مہم اور پالیسیاں لائق تحسین ہیں بظاہر دکھائی دیتا ہے کہ ملکی مسائل حل ہونے کے ساتھ ملک خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا عمران خان نے ملکی سمت کو درست ٹریک پر ڈال دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں سیاست دانوں نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ہر سیاسی معاملہ کو عدالتوں میں لے جانا درست نہیں سیاسی جماعتوں کو زیادہ تر معاملات کو مل بیٹھ کر حل کر لینا چاہیے ۔سرادر عتیق خان نے کہا کہ واجپائی پہلے کہہ چکے تھے کہ کشمیر کو کشمیریت کی بنیاد پر حل کیا جا سکتا ہے جبکہ نریندر مودی بھی تسلیم کر چکے ہیں کہ کشمیر میں امن گالی اور گولی سے ممکن نہیں ہے انہوں نے کہا کہ امید ہے تحریک انصاف کی ڈائریکشن اس معاملہ میں درست ہو گی انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی تقریر کے دوران پہلے کشمیر پھر مذاکرات اور تجارت کی بات کر کے کشمیریوں کے دل جیت لیے ہیں ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات