پیپلز پارٹی نے ہمیشہ صحافیوں کے استحکام اور ان کے مسائل کے حل میں بھرپور کردار ادا کیا ہے، سعید غنی

بدھ 19 ستمبر 2018 22:04

پیپلز پارٹی نے ہمیشہ صحافیوں کے استحکام اور ان کے مسائل کے حل میں بھرپور ..
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2018ء) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ صحافیوں کے استحکام اور ان کے مسائل کے حل میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے اور آئندہ ہم اپنے صحافیوں کے تمام مسائل کے حل میں ان کے ساتھ ہیں۔ مئیر کراچی سمیت تمام ڈی ایم سیز کے چیئرمین سے جلد ہی ملاقات کروں گا۔

بلدیاتی مسائل بہت زیادہ ہیں اور میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ میں سب مسئلہ چند ماہ میں حل کردوں گا بلکہ یہ ضرور کہا ہے کہ عوام کو فرق محسوس ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں گورننگ باڈی کے ارکان سے ملاقات اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک، سیکرٹری مقصود یوسفی، نائب صدر منہاج الرب، جوائنٹ سیکرٹری نعمت خان، ارکان گورننگ باڈی سعید سربازی، شمس کریو، شازیہ حسن، کفیل الدین فیضان، نعیم سہوترا، ابولحسن ، ملیر ڈویلممنٹ اتھارٹی کے ایڈینشل ڈی جی محمد سہیل ، ایل ڈی اے کے ڈی جی عبدالعزیز میمن اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں کراچی پریس کلب کی گورننگ باڈی کے ممبران کے اجلاس میں صدر اور سیکرٹری کراچی پریس کلب نے صوبائی وزیر سعید غنی کو صحافیوں کو رہائشی اسکیموں میں ملنے والے پلاٹس میں درپیش مسائل بالخصوص ہاکس بے اسکیم میں ترقیاتی فنڈز، ایم ڈی اے کے تحت پلاٹ کی قرعہ اندازی کے بعد تاحال اس میں کوئی پیش رفت نہ ہونے سمیت دیگر مسائل کی جانب توجہ منبدول کروائی، جس پر سعید غنی نے ان کو یقین دلایا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت اور آنے والی حکومتوں نے ہمیشہ صحافیوں کی فلاح و بہبود اور ان کو درپیش مسائل کے حل میں اپنا قلیدی کردا ر ادا کیا ہے اور انشاء اللہ ان کے یہ مسائل بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ آج کراچی پریس کلب میں آنے کا مقصد یہاں کی گورننگ باڈی کی جانب سے صحافیوں کی رہائشی مسائل پر بریفنگ لینا تھا اور اس سلسلے میں ان کے تمام مسائل کو بخوبی سنا ہے اور اس کو ترجیعی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج اس اجلاس میں ایم ڈی اے اور ایل ڈی اے کے افسران کو بھی ساتھ لایا تھا تاکہ ان کے سامنے ہی تمام مسائل آجائیں اور ان کو یہاں ہی احکامات دئیے گئے ہیں۔