اسرائیلی ریاستی دہشت گردی جاری،

24 گھنٹے میں چھ فلسطینی شہید،46شہری زخمی ایک فلسطینی نوجوان کو رام اللہ سے حراست میں لینے کے بعد وحشیانہ تشدد کرکے شہید کیاگیا،رپورٹ

جمعرات 20 ستمبر 2018 14:39

اسرائیلی ریاستی دہشت گردی جاری،
مقبوضہ غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2018ء) قابض صہیونی فوج نے فلسطین میں ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران چھ فلسطینیوں کو بے رحمی کے ساتھ شہید کر دیا۔ شہداء کا تعلق غزہ، غرب اردن اور بیت المقدس سے ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق دو فلسطینی کو غزہ کی پٹی میں جنگی طیاروں کے ذریعے بم باری کرکے شہید کیا گیا۔

ایک فلسطینی نوجوان کو رام اللہ سے حراست میں لینے کے بعد وحشیانہ تشدد کرکے شہید کردیا گیا۔ دو فلسطینیوں کو شمالی غزہ میں ایک ریلی کے دوران فائرنگ کرکے شہید کیا گیا جب کہ ایک فلسطینی نوجوان کو قابض فوج نے بیت المقدس میں گولیاں مار کر شہید کیا۔گزشتہ روز جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس کے مشرقی قصبے میں قابض فوج نے گولیاں مار کر دو فلسطینیوں کو شہید کیا۔

(جاری ہے)

ہلال احمر تنظیم کے کارکنوں نے القرارہ کے مقام سے دو فلسطینی شہداء کے جسد خاکی اسپتال منتقل کیے۔ انہیں بمباری کرکے شہید کیا گیا تھا۔بمباری کے نتیجے میں دونوں شہیدوں کے جسد خاکی ناقابل شناخت ہوگئے۔ ان کی شناخت کے لیے انہیں 15 گھنٹے تک سرد خانوں میں رکھا گیا۔بعد ازاں دونوں کی شناخت 18 سالہ ناجی جمیل ابو عاصی اور اس کے کزن 21 سالہ علاء زیاد ابو عاصی کے ناموں سے کی گئی ہے۔

دونوں مشرقی خان یونس کے علاقے بنی سہیلا کے رہائشی تھے۔ادھر اسرائیلی فج نے ایک فلسطینی نوجوان محمد الریماوی کو حراست میں لیا۔ گرفتاری کے بعد اسے سفاکانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں اس کی موقت واقع ہوگئی۔ الریماوی کے بھائی بشیر الریماوی نے احمد کی موت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چوبیس سالہ احمد الریماوی لوہار کا کام کرتا تھا اور اسے گرفتاری کے بعد انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنایا گیا۔

دو فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی شمالی سرحد پر ایک ریلی میں شرکت کے دوران گولیاں مار کر شہید کیا۔ قابض فوج نے فائرنگ سے 46 فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔دوسری جاب بیت المقدس میں بھی اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی نوجوان کو چاقو حملے کی کوشش کے الزام میں گولیاں مار کر شہید کردیا