چیئرمین سینیٹ کی آذربائیجان کو ویزا پالیسی میں نرمی لانے اور پاکستان اور آذربائیجان کے مابین براہ راست ہوائی سفر کی سہولت کی تجویز

تجویز پر عمل سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارت ، سرمایہ کاری اور سیاحت کے شعبے کو فروغ ملے گا چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کی آذربائیجان کے صدرالہام علیوف سے ملاقات

جمعرات 20 ستمبر 2018 17:34

چیئرمین سینیٹ کی آذربائیجان کو ویزا پالیسی میں نرمی لانے اور پاکستان ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2018ء) چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے آذربائیجان کے صدرالہام علیوف سے ملاقات کرتے ہوئے ویزا پالیسی میں نرمی لانے اور پاکستان اور آذربائیجان کے مابین براہ راست ہوائی سفر کی سہولت کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارت ، سرمایہ کاری اور سیاحت کے شعبے کو فروغ ملے گا ۔

سینیٹ سیکرٹیریٹ کی طرف سے جمعرات کو یہاں جاری پیغام کے مطابق انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین موجودہ اقتصادی تعلقات کو مزید موثر بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے نقطہ نظر کی ہمیشہ حمایت کی ہے جس کا واضح ثبوت مسئلہ کشمیر اور ناگورنو کارا با خ کے مسائل پر ایک دوسرے کے موقف کی تائید ہے اور بین الاقوامی سطح پر بھی مثالی تعاون دیکھنے میں آیا ہے ۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک کے مابین تعلقات وقت کے ساتھ مضبوط ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے وسائل اور استعداد کار کو موثر استعمال میں لاکر ترقی و خوشحالی کی طرف گامزن ہو سکتے ہیں۔ محمدصادق سنجرانی نے کہا کہ گوادر بندرگاہ کا شمال مغربی ٹرانسپورٹ راہداری دونوں ممالک کے مابین نہ صرف تجارتی تعلقات کو فروغ دے گابلکہ اس سے روابط میں بھی بہتری آئے گی۔

چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سینیٹ کے پارلیمانی وفد کے ہمراہ 4 روزہ دورے پر آذربائیجان کی صد سالہ تقریبات میں شریک ہیں ۔پارلیمانی وفد میں سینیٹرز سردار محمد اعظم خان موسیٰ خیل ، محمد ایوب آفریدی ، نگہت مرزا شامل ہیں ۔ آذربائیجان کے صدر نے پاکستانی وفد کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے کاایک اہم ملک ہے ۔باہمی تجارت کو فروغ دے کر دونوں ممالک فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔

محمدصادق سنجرانی نے آذربائیجان کی صد سالہ تقریبات پر آذربائیجان کے صدرالہام علیوف کو مبارکبادبھی دی۔آذربائیجان کے صدرنے صادق سنجرانی کو چیرمین سینیٹ کاعہدہ سنبھالنے پر مبارکباددی۔ سنجرانی نے مختلف ممالک سے تقریب میں شریک پارلیمانی سربراہان اور وفود سے ملاقاتیں کیں۔اُنہوں نے کہا کہ ایشیائی خطے میں امن کے فروغ اور معاشی ترقی کو تیز کرنے کیلیئے پارلیمانوں کو مو،ْثر کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ قانون سازی کے ذریعے تجارت اور سرمایاکاری کیلیئے نئی راہیں ہموار کی جا سکیں اور پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی کوششیں کی جائیں۔

آذربایئجان میں مصر ، کوریا ، آئیرلینڈ ، متحدہ عرب امارات کے پارلیمانی سربراہان اور وفود سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے صادق سنجرانی نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور امن کیلیئے کی جانے والی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے ۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور مظالم کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ وفود نے صادق سنجرانی کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے باہمی تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔