پاکستان کے لئے چین کا انٹی کرپشن ماڈل اپنانا زیادہ فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے، انسداد بدعنوانی اوررشوت ستانی کیلئے نتیجہ خیز قانون سازی کی جائے ، شاہد رشید بٹ

جمعہ 21 ستمبر 2018 15:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2018ء) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کے لئے چین کا انٹی کرپشن ماڈل اپنانا زیادہ فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے، انسداد بد عنوانی کا سب سے فعال نظام چین میں ہے جس کی کامیابی کا تناسب 99 فیصد ہے، ملک سے کرپشن کا خاتمہ تمام دیگر معاملات سے زیادہ اہم معاملہ ہے، دنیا بھر کے انسداد رشوت ستانی کے قوانین کا جائزہ لے کرنتیجہ خیز قانون سازی کی جائے اور کسی بھی طبقہ کو استثنیٰ نہ دیا جائے تاکہ ملک ترقی کرسکے۔

شاہد رشید بٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کرپشن کا خاتمہ حکومت کے منشور کا حصہ ہے جس پر عمل درآمد کے لئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مالی کرپشن میں ملوث افراد میں سے صرف 6.6 فیصد کو سزا ہوتی ہے جبکہ باقی بری ہوجاتے ہیں،ہمارے نظام انسداد رشوت ستانی اور احتساب میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کرپشن کی عالمی درجہ بندی کی ایک رپورٹ میں پاکستان کے 106 ویں نمبر پر ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مقابلہ میںملائشیا میں کرپٹ عناصرکو سزاملنے کا تناسب 80 فیصد، ہانگ کانگ میں 84 فیصد، سنگاپور میں 97 فیصد ہے۔

سعودی عرب میں ایک حالیہ آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے پانچ سو افراد میں سے 95 فیصد نے چند گھنٹے میں لوٹی ہوئی رقم واپس کرنے کی حامی بھری مگر سب سے فعال نظام چین میں ہے جس کی کامیابی کا تناسب 99 فیصد ہے جسے اب مزید بہتر بنایا جا رہا ہے جو چین کی حیرت انگیز ترقی کا بنیادی سبب ہے۔