ہمیں گھروں سے زبردستی اٹھایاگیا،

حوثیوں کے عسکری کیمپ سے فراربچے کی دستان اغواء کے بعد ایک عسکری کیمپ میں لے جایا گیا جہاں اسے اسلحہ چلانے کی تربیت دی گئی،بچے کی گفتگو

ہفتہ 22 ستمبر 2018 11:58

ہمیں گھروں سے زبردستی اٹھایاگیا،
صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2018ء) یمن میں جنگ کے باعث سخت افرادی قلت کا سامنا کرنے والے حوثی باغیوں پر الزام ہے کہ وہ اپنے جنگی جرائم اور مقاصد کے حصول کیکم عمر بچوں کو جنگ کا ایندھن بنا رہے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق حال ہی میں ایک فوٹیج سامنے آئی جس میں حوثیوں کے فوجی کیمپ سے فرار ہونے والے بچے کو دکھایا گیا ہے۔

بچے نے بتایاکہ اسے اس کے گھر سے زبردستی اٹھا کر ایک عسکری کیمپ میں لے جایا گیا جہاں اسے اسلحہ چلانے کی تربیت دی گئی۔یمنی بچے کے اس بیان سے حوثیوں کے بارے میں سامنے آنے والی ان اطلاعات کی تصدیق ہوتی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ حوثی باغی جنگی مقاصد کے لیے بچوں کو اغواء کرنے کے بعد انہیں فوجی تربیت دیتے اور لڑائی میں جھونکتے ہیں۔

(جاری ہے)

بچے نے بتایا کہ ہمیں گھر سے اٹھایا گیا اور زبردستی فوجی کیمپوں میں لایا گیا۔

ہمیں کہا گیا کہ ہمیں ہرصورت میں جنگ کی تربیت حاصل کرنا ہے۔ خیال رہے کہ یمن میں بچوں کو جنگ میں جھونکے جانے کا یہ پہلا موقع نہیں۔ آئے روز اس طرح کے کیسز سامنے آتے ہیں۔سرکاری فوج نے مختلف شہروں میں حوثی باغیوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران بیگار کے طور پر بھرتی کیے گئے ایسے بے شمار بچوں کو بازیاب کرایا۔ جنگ میں جھونکے گئے بچوں کی ذہنی اور نفسیاتی بحالی کے لییباقاعدہ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :