حںیف عباسی کی اٹک جیل منتقلی، اڈیالہ جیل میں سرچ آپریشن

حنیف عباسی کو تجویز کردہ ادویات پہنچانے نہیں دی جا رہیں۔ان کو کچھ ہوا تو پنجاب حکومت ذمہ دار ہو گی۔ اہلیہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 22 ستمبر 2018 11:52

حںیف عباسی کی اٹک جیل منتقلی، اڈیالہ جیل میں سرچ آپریشن
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 ستمبر 2018ء) : مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی اڈیالہ جیل سے اٹک جیل منتقلی کے بعد اڈیالہ جیل میں سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل کے آئی جی جیل خانہ جات کی سربراہی میں قائم کی جانے والی کمیٹی اڈیالہ جیل میں سرچ آپریشن کر رہی ہے۔ دوسری جانب حنیف عباسی کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ حنیف عباسی عارضہ قلب میں مبتلا ہیں اور ان کو پولن الرجی ہے، عید الاضحٰی سے قبل انہیں اسٹنٹ بھی ڈالا گیا۔

حنیف عباسی کو تجویز کردہ ادویات ان تک پہنچانے نہیں دی جا رہیں۔ حنیف عباسی کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ اگر حنیف عباسی کو کچھ ہوا تو سیاسی مخالفین اور پنجاب حکومت ذمہ دار ہو گی۔ واضح رہے کہ ایفی ڈرین کیس میں سزا کاٹنے والے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کو اڈیالہ جیل سے اٹک جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جیل ذرائع کے مطابق حنیف عباسی کو آئی جی جیل خانہ جات کےحکم پر اٹک جیل منتقل کیا گیا، حنیف عباسی کی جیل سپریٹنڈنٹ کے کمرے میں نواز شریف کے ہمراہ تصویر سامنے آنے پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی۔

جس کے بعد حنیف عباسی کو انکوائری کمیٹی کی تجویز پر اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا اور قیدیوں کو 5،5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دیا۔ نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی رہائی کا پروانہ ملتے ہی مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور چند رہنما اڈیالہ جیل روانہ ہو گئے۔

اڈیالہ جیل کے اندر جیل سپریٹنڈنٹ کے کمرے میں نواز شریف نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے قانون کی دھجیاں اُڑا دیں۔ جیل کے اندر کھینچی گئی تصاویر میں ایف ڈرین کیس میں اڈیالہ جیل میں قید حنیف عباسی کو بھی نواز شریف کے ہمراہ جیل سپریٹنڈنٹ کے کمرے میں دیکھا گیا۔ جس کے بعد سوالات اُٹھنا شروع ہو گئے کہ آخر حنیف عباسی کس حیثیت میں جیل سپریٹنڈنٹ کے دفترمیں موجود تھے؟جیل قواعد کے مطابق عمر قید کے مجرم سے ملاقات کا وقت شام چار بجے تک ہوتا ہے، ایسے میں حنیف عباسی کیسے نواز شریف سے ملنے چلے گئے؟ ان تصاویر کے ٹی وی چینلز پر نشر ہونے اور سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جیل حکام نے نوٹس لیا جس کے بعد حنیف عباسی کو اٹک جیل منتقل کرکے اڈیالہ جیل میں انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے۔