ریاض:ممنوعہ تنظیم الاخوان کے سدِباب کے لیے مؤثر حکمت عملی وضع کر لی گئی

الاخوان کے ہمدرد اور پرچارک اساتذہ کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 22 ستمبر 2018 12:24

ریاض:ممنوعہ تنظیم الاخوان کے سدِباب کے لیے مؤثر حکمت عملی وضع کر لی ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 ستمبر 2018ء) سعودی وزیر تعلیم ڈاکٹر احمد العیسیٰ نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب میں موجود ایسے تمام افرادجو ممنوعہ تنظیم الاخوان کے افکار کی ترویج میں اپنا کردار نبھا رہے ہیں اُنہیں جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔ سعودی مملکت نے اپنے تعلیمی اداروں کو الاخوان کے نظریات کا پرچار کرنے والے عناصر سے پاک کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

وزارت تعلیم کی جانب سے ایسے تمام اساتذہ کی فہرست تیار کی جا رہی ہے جو طلباء کے معصوم ذہنوں کو الاخوانی پرچارکے ذریعے مسموم اور پراگندہ کرنے کے منفی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ اگرچہ ایسے اساتذہ کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے، لیکن یہ جن عہدوں پر فائز ہیں اُن کی آڑ میں ہزاروں نوجوانوں کو با آسانی گمراہ کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

وژن 2030ء کے تحت نصاب کی کتابوں میں تبدیلی لائی جا رہی ہے جس کے لیے نصاب کی 700 کتابوں کے متن پر نظر ثانی کر کے اُن میں57 ہزار سے زائد ترامیم کی گئی ہیں۔

ان نصابی کتب میں 2 ہزار سے زائد تصاویر کا اضافہ ہو چکا ہے۔ اس مقصد کے لیے 125 ماہرین تعلیم و نصاب کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔نصاب میں قرآن و سُنت کی تعلیمات کوبنیادی مقام دیا گیا ہے۔ الاخوانی خطرے سے نمٹنے کے لیے سکولوں اور مدارس کی خصوصی نگرانی رکھنا بہت ضروری ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دِنوں بھی تنظیم الاخوان کے ممتاز رُکن سعودی عالم دین سلمان الاودیٰ کو عدالتی کارروائی کے دوران استغاثہ کی جانب سے سزائے موت سُنانے کی سفارش کی گئی تھی۔

استغاثہ کی جانب سے ال اودیٰ پر قومی سلامتی کو عدم استحکام سے دو چار کرنے‘ بدامنی پھیلانے‘ باغیانہ تقاریر کرنے اور عوام کو سعودی حکمران کے خلاف بھڑکانے جیسے الزامات عائد کیے گئی ہیں۔ اُن پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا کہ اپنے شر انگیز مقاصد کی تکمیل کے لیے انہوں نے مملکت اور بیرونِ ملک کئی افراد اور اداروں سے تعاون کیا اور ایسی میٹنگز اور کانفرنسز کا انعقاد کیا جن کے تحت اخوان المسلمین کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہوتے ہوئے سعودی عرب اور اس کے حکمرانوں کے خلاف سازنش کرنا تھا۔ دیگر الزامات میں سعودی عرب میں حکومت کی تبدیلی‘ عرب دُنیا میں خلافت کا قیام کرنے اور اس مقصد کی تکمیل کے لیے نوجوانوں کو اُبھار کر عرب حکومتوں کا تختہ اُلٹنا بھی شامل تھے۔