پی ٹی آئی کو بلوچستان عوامی نیشنل پارٹی (مینگل) کی حمایت برقرار رکھنے میں آزمائش کا سامنا
سرداراختر مینگل دونوں جماعتوں کے مابین طے ہوئے سمجھوتے پر عملدرآمد کے خواہاں ہیں
سمیرا فقیرحسین ہفتہ 22 ستمبر 2018 12:30
(جاری ہے)
اس یاد داشت پر پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے شاہ محمود قریشی، جہانگیرترین، سردار یار محمد رند اور بی این پی کی طرف سے ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی اور آغا حسن بلوچ نے دستخط کئے تھے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کےسربراہ سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ مذکورہ یادداشت پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔ ورنہ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل حکومت کی حمایت سے دستبردار ہو جائے گی۔ جس پر افتخار درانی نے کہا کہ سردار اختر مینگل کے ذہن میں کچھ اُلجھن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے جو کچھ کہا وہ خالصتاً انسانی بنیادوں پر ہے۔ وزیراعظم کی دلیل یہ ہے کہ کراچی میں جرائم کی بڑی وجہ ان بے گھر لوگوں کی موجودگی ہے۔ حکومت اس معاملے میں تمام پارلیمانی جماعتوں سے سفارشات اور تجاویز مانگے گی۔ اس کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ 18 ستمبر کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی وزیراعظم عمران خان نے مہاجرین کو پاکستان کی شہریت دینے کا اعلان کیا ۔وزیراعظم عمران خان کے اس اعلان پر وفاقی حکومت کو ایک بڑا دھچکا تب لگا جب حکومتی اتحادی اختر مینگل نے وزیراعظم عمران خان کے اس اعلان کی مخالفت کی اور جا کر اپوزیشن بنچوں میں بیٹھ گئے۔ سردار اختر مینگل کی مخالفت کے بعد نیشنل پارٹی کے سردار حاصل بزنجو نے بھی افغانیوں اور بنگالیوں کو پاکستانی شہریت دینے کی تجویز مسترد کی اور کہا کہ انہیں اپنے ممالک واپس بھیجا جانا چاہئیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس غیرذمہ دارانہ اقدام کی پارلیمنٹ میں بھرپور مخالفت کی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان کے اس اعلان پر ٹویٹر پر بھی شدید رد عمل دیکھنے میں آیا، ٹویٹر صارف کا کہنا تھا کہ غیر قانونی مہاجرین کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا ؟ پولیس کو ہدایات جاری کی جانی چاہئیں کہ ان سے رشوت لینے کی بجائے انہیں گرفتار ملک بدر کریں بصورت دیگر نتائج کے لیے تیار رہیں۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ مہاجرین کو شہریت کن بنیادوں پر دیں گے؟ کیا ہم اپنی آبادی کو وہ تمام تر ضروریات دے رہے ہیں جو اب ہم نے غیر ملکی لوگوں کو اپنانا شروع کر دیا ہے۔ ایک صارف نے کہا کہ پاکستان میں مقیم بنگالیوں کو شہریت دینا اور افغان مہاجرین کو شہریت دینا دو الگ الگ باتیں ہیں۔ عمران خان کو اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہئیے۔ ٹویٹر صارف نے کہا کہ ہم اس عمل کی مذمت کرتے ہیں کسی بھی غیر ملکی کو شناختی کارڈ بنوا کے ان کو پاکستان کا شہری ٹھہرانا ایک غیر قانونی عمل ہے ہم اس عمل کو ناکام بنائیں گے۔ جو یہاں رہ کر کام کرتے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ملک کے باشندے ہوں گے ہر گز نہیں ، یہ عمل ملک دشمنی ہے۔ ایک اور صارف نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ میں نے گذشتہ کچھ سالوں میں پیپپلز پارٹی کی کسی بات سے اتفاق کیا ہے ، میں اُمید کرتی ہوں کہ پیپلز پارٹی اس بات کی سختی سے مخالفت کرے گی۔ ایک اور صارف نے کہا کہ غیر قانونی مہاجر جس بھی ملک سے تعلق رکھتا ہو اس کو پاکستان کا شناختی کارڈ نہیں ملنا چاہئیے۔مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.